▪️ *شعبان کے متعلق ایک روایت*▪️
حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ: میں نے رسول اللّہ کو نِصف شعبان کی رات دیکھا،آپ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور چودہ رکعت نماز ادا فرمائی۔پِھر آپ فارغ ہو کر بیٹھ گئے اور چودہ مرتبہ سورۃ الفاتحہ مکمل پڑھی۔پِھر چودہ مرتبہ سورۃ ناس،ایک بار آیت الکرسی تلاوت فرمائی اور سورہ توبہ کی آیت پڑھی:
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ۔
جب آپ فارغ ہوگئے تو میں نے عرض کِیا اس عمل کا کیا ثواب ہے تو حضور نے اِرشاد فرمایا: جس آدمی نے یہ عمل کِیا جیسا تم نے دیکھا ہے تو اس کے لیے بیس حج اور بیس سال کے روزوں کا ثواب ہو گا اور اگر وہ صبح کا روزہ رکھے تو اس کے گزشتہ اور آئندہ دو سال کے روزوں کا ثواب ہو گا اور ایک آئندہ کے روزوں کا ثواب مِلے گا۔
یہ روایت کنز العمال کے حوالہ سے ذکر کی گئ ھے کیا یہ مستند و معتبر ھے؟!!!
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:*
یہ روایت کنز العمال میں مذکور ھے ؛ لیکن اس روایت پر محدثین کا کلام ھے جسکی وجہ سے یہ روایت معتبر نہیں رہتی ھے:
🔷 کنز العمال کی روایت 🔷
عن علي قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ليلة النصف من شعبان قام فصلى أربع عشر ركعة، ثم جلس بعد الفراغ فقرأ بأم القرآن أربع عشرة مرة و(قل هو الله أحد) أربع عشر مرة و(قل أعوذ برب الفلق) أربع عشرة مرة و(قل أعوذ برب الناس) أربع عشرة مرة وآية الكرسي مرة و(لقد جاءكم رسول من أنفسكم) الآية، فلما فرغ من صلاته سألته عما رأيت من صنيعه، قال: من صنع مثل الذي رأيت كان له كعشرين حجة مبرورة وصيام عشرين سنة مقبولة، فإن أصبح في ذلك اليوم صائما كان له كصيام سنتين: سنة ماضية وسنة مستقبلة.
🤍 *روایت پر کلام* 🤍
وقال: منكر وفي رواته مجهولون، قال: ويشبه أن يكون هذا الحديث موضوعا، وأخرجه الجوزقاني في الأباطيل وابن الجوزي في الموضوعات وقال: موضوع وإسناده مظلم).
یہ روایت من گھڑت ھے۔
٭ المصدر: كنز العمال
٭ المحدث: المتقي الهنديؒ
٭ المجلد: 14
٭ الصفحة: 177
٭ الرقم: 38293
٭ الطبع: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان.
والله تعالي اعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*
8 اپریل، ء 2020
حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں کہ: میں نے رسول اللّہ کو نِصف شعبان کی رات دیکھا،آپ صلی اللّہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور چودہ رکعت نماز ادا فرمائی۔پِھر آپ فارغ ہو کر بیٹھ گئے اور چودہ مرتبہ سورۃ الفاتحہ مکمل پڑھی۔پِھر چودہ مرتبہ سورۃ ناس،ایک بار آیت الکرسی تلاوت فرمائی اور سورہ توبہ کی آیت پڑھی:
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِيْزٌ عَلَيْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِيْصٌ عَلَيْكُمْ بِالْمُؤْمِنِيْنَ رَءُوْفٌ رَّحِيْمٌ۔
جب آپ فارغ ہوگئے تو میں نے عرض کِیا اس عمل کا کیا ثواب ہے تو حضور نے اِرشاد فرمایا: جس آدمی نے یہ عمل کِیا جیسا تم نے دیکھا ہے تو اس کے لیے بیس حج اور بیس سال کے روزوں کا ثواب ہو گا اور اگر وہ صبح کا روزہ رکھے تو اس کے گزشتہ اور آئندہ دو سال کے روزوں کا ثواب ہو گا اور ایک آئندہ کے روزوں کا ثواب مِلے گا۔
یہ روایت کنز العمال کے حوالہ سے ذکر کی گئ ھے کیا یہ مستند و معتبر ھے؟!!!
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:*
یہ روایت کنز العمال میں مذکور ھے ؛ لیکن اس روایت پر محدثین کا کلام ھے جسکی وجہ سے یہ روایت معتبر نہیں رہتی ھے:
🔷 کنز العمال کی روایت 🔷
عن علي قال: رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ليلة النصف من شعبان قام فصلى أربع عشر ركعة، ثم جلس بعد الفراغ فقرأ بأم القرآن أربع عشرة مرة و(قل هو الله أحد) أربع عشر مرة و(قل أعوذ برب الفلق) أربع عشرة مرة و(قل أعوذ برب الناس) أربع عشرة مرة وآية الكرسي مرة و(لقد جاءكم رسول من أنفسكم) الآية، فلما فرغ من صلاته سألته عما رأيت من صنيعه، قال: من صنع مثل الذي رأيت كان له كعشرين حجة مبرورة وصيام عشرين سنة مقبولة، فإن أصبح في ذلك اليوم صائما كان له كصيام سنتين: سنة ماضية وسنة مستقبلة.
🤍 *روایت پر کلام* 🤍
وقال: منكر وفي رواته مجهولون، قال: ويشبه أن يكون هذا الحديث موضوعا، وأخرجه الجوزقاني في الأباطيل وابن الجوزي في الموضوعات وقال: موضوع وإسناده مظلم).
یہ روایت من گھڑت ھے۔
٭ المصدر: كنز العمال
٭ المحدث: المتقي الهنديؒ
٭ المجلد: 14
٭ الصفحة: 177
٭ الرقم: 38293
٭ الطبع: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان.
والله تعالي اعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*
8 اپریل، ء 2020