Tuesday, October 19, 2021

حلیہ مبارک آنحضرت بزبان ام معبد

▪️ *حلیہ مبارک آنحضرت ﷺ بزبانِ ام معبد* ▪️

 سفر ہجرت میں آپ علیہ السلام کا گزر کسی بستی سے ہوا تہا جہاں ایک ام معبد نامی خاتون کا خیمہ تہا آنجناب نے ان سے خورد و نوش کیلیے کچھ طلب کیا اور وہاں آپ کے دست میمون سے معجزہ کا ظہور ہوا اور ام معبد نے اپنے شوہر سے آنحضور ﷺ کا حلیہ جس فصاحت سے بیان کیا وہ بہت پرکشش ھے.مجھے اس واقعے کی عبارت و حوالہ اور اسنادی تحقیق مطلوب ھے !!! 

 ••• *باسمہ تعالی* ••• 
*الجواب وبہ التوفیق:*

 یہ خوبصورت واقعہ متعدد کتب سیرت میں بحوالہ کتب حدیث منقول ھے : 

 🔖 *المعجم الکبیر* 🔖 

 عن حُبَيْشِ بْنِ خَالِدٍ صَاحِبِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ خَرَجَ مِنْ مَكَّةَ، وَخَرَجَ مِنْهَا مُهَاجِرًا إِلَى الْمَدِينَةِ، وَهُوَ وَأَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ وَمَوْلَى أَبِي بَكْرٍ عَامِرُ بْنُ فُهَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، ودَلِيلُهُمَا اللَّيْثِيُّ عَبْدُ اللهِ بْنِ الْأُرَيْقِطِ مَرُّوا عَلَى خَيْمَتَيْ أُمِّ مَعْبَدٍ الْخُزَاعِيَّةِ، وَكَانَتْ بَرْزَةً جَلْدَةً تَحْتَبِي بِفِنَاءِ الْقُبَّةِ، ثُمَّ تَسْقِي وَتُطْعِمُ، فَسَأَلُوهَا لَحْمًا وَتَمْرًا لِيَشْتَرُوهُ مِنْهَا، فَلَمْ يُصِيبُوا عِنْدَهَا شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ، وَكَانَ الْقَوْمُ مُرْمِلِينَ مُسْنِتِينَ، فَنَظَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى شَاةٍ فِي كِسْرِ الْخَيْمَةِ، فَقَالَ: «مَا هَذِهِ الشَّاةُ يَا أُمَّ مَعْبَدٍ؟» قَالَتْ : خَلَّفَهَا الْجَهْدُ عَنِ الْغَنَمِ، قَالَ: «فَهَلْ بِهَا مِنْ لَبَنٍ؟» ، قَالَتْ: هِي أَجْهَدُ مِنْ ذَلِكَ، قَالَ: «أَتَأْذَنِينَ أَنْ أَحْلُبَهَا؟» ، قَالَتْ: بَلَى بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي، نَعَمْ إِنْ رَأَيْتَ بِهَا حَلْبًا فَاحْلُبْهَا، فَدَعَا بِهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَسَحَ بِيَدِهِ ضَرْعَهَا وَسَمَّى اللهَ عَزَّ وَجَلَّ وَدَعَا لَهَا فِي شَاتِها، فَتَفَاحَتْ عَلَيْهِ وَدَرَّتْ واجْتَرَّتْ وَدَعَا بِإِنَاءٍ يُرْبِضُ الرَّهْطَ فَحَلَبَ فِيهَا ثَجًّا حَتَّى عَلَاهُ الْبَهَاءُ، ثُمَّ سَقَاهَا حَتَّى رُوِيَتْ، وَسَقَى أَصْحَابَهُ حَتَّى رَوَوْا، وَشَرِبَ آخِرَهُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ أَرَاضُوا ثُمَّ حَلَبَ فِيهَا ثَانِيًا بَعْدَ بَدْءٍ حَتَّى مَلَأَ الْإِنَاءَ، ثُمَّ غَادَرَهُ عِنْدَهَا ثُمَّ بَايَعَهَا وارْتَحَلُوا عَنْهَا، فَقَلَّمَا لَبِثَتْ حَتَّى جَاءَ زَوْجُهَا أَبُو مَعْبَدٍ يَسُوقُ أَعْنُزًا عِجَافًا يَتَسَاوَكْنَ هُزْلًا ضُحًى، مُخُّهُنَّ قَلِيلٌ، فَلَمَّا رَأَى أَبُو مَعْبَدٍ اللَّبَنَ عَجِبَ، وَقَالَ: مِنْ أَيْنَ لَكَ هَذَا اللَّبَنُ يَا أُمَّ مَعْبَدٍ؟ وَالشَّاةُ عَازِبٌ حِيَالٌ، وَلَا حَلُوبةَ فِي الْبَيْتِ؟، قَالَتْ: لَا وَاللهِ إِلَّا أَنَّهُ مَرَّ بِنَا رَجُلٌ مُبَارَكٌ مِنْ حَالِهِ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: صِفِيهِ لِي يَا أُمَّ مَعْبَدٍ، قَالَتْ: رَأَيْتُ رَجُلًا ظَاهَرَ الْوَضَاءَةِ أَبْلَجَ الْوَجْهِ حَسَنَ الْخَلْقِ لَمْ تَعِبْهُ ثُحْلَةٌ، وَلَمْ تُزْرِ بِهِ صَعْلَةٌ وَسِيمٌ فِي عَيْنَيْهِ دَعَجٌ وَفِي أَشْفَارِهِ وَطَفٌ وَفِي صَوْتِهِ صَهَلٌ، وَفِي عُنُقِهِ سَطَعٌ، وَفِي لِحْيَتِهِ كَثَاثَةٌ، أَزَجُّ أَقْرَنُ، إِنْ صَمَتَ فَعَلَيْهِ الْوَقَارُ، وَإِنْ تَكَلَّمَ سَمَاهُ وَعَلَاهُ الْبَهَاءُ، أَجْمَلُ النَّاسِ وَأَبْهَاهُ مِنْ بَعِيدٍ، وأَحْلَاهُ وَأَحْسَنُهُ مِنْ قَرِيبٍ، حُلْوُ الْمِنْطَقِ، فَصْلٌ لَا هَذِرٌ وَلَا تَزِرٌ، كَأَنَّ مَنْطِقَهُ خَرَزَاتٌ نَظْمٌ يَتَحَدَّرْنَ، رَبْعٌ لَا يَأْسَ مِنْ طُولٍ، وَلَا تَقْتَحِمُهُ عَيْنٌ مِنْ قِصَرٍ، غُصْنٌ بَيْنَ غُصْنَيْنِ فَهُوَ أَنْضَرُ الثَّلَاثَةِ مَنْظَرًا، وَأَحْسَنُهُمْ قَدْرًا، لَهُ رُفَقَاءُ يَحُفُّونَ بِهِ، إِنْ قَالَ أَنْصَتُوا لِقَوْلِهِ، وَإِنْ أَمَرَ تَبَادَرُوا إِلَى أَمْرِهِ، مَحْفُودٌ مَحْشُودٌ لَا عَابِسٌ وَلَا مُفَنَّدٌ، قَالَ أَبُو مَعْبَدٍ: هُوَ وَاللهِ صَاحِبُ قُرَيْشٍ الَّذِي ذُكِرَ لَنَا أَمْرُهُ مَا ذُكِرُ بِمَكَّةَ وَلَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَصْحَبَهُ وَلَأَفْعَلَنَّ إِنْ وَجَدْتُ إِلَى ذَلِكَ سَبِيلًا.

 ٭ المصدر: المعجم الكبير 
 ٭ المجلد: 4 
٭ الصفحة: 48 
٭ الرقم: 3605 
٭ الطبع: مكتبة ابن تيمية، القاهرة، مصر. 

 ❇️ *المستدرک للحاکم* ❇️ 

 یہ واقعہ امام حاکم نیشاپوریؒ نے بھی مستدرک میں ذکر کیا ھے:

   + المصدر: المستدرك علي الصحيحين 
+ المجلد: 3 
+ الصفحة: 10 
+ الرقم: 4274 
+ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.

 🏷️ *دلائل النبوة* 🏷️

 امام بيهقيؒ نے بھی حضور کے حلیہ مبارک کے تحت حضرت ام معبد کی روایت ذکر فرمائی ھے:

 • المصدر: دلائل النبوة 
• المجلد: 1 
• الصفحة: 276 
• الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.

 💎 *غريب الحديث* 💎

 ابن قتيبةؒ نے غریب الحدیث میں بھی یہ نقل کیا ھے:

 ÷ المصدر: غريب الحديث 
÷ المجلد: 1 
÷ الصفحة: 190 
÷ الرقم: 118 
÷ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.

 🔰 *الجواب الصحيح* 🔰 

 الجواب الصحيح ميں امام ابن تيميةؒ نے اس روايت كو مشهور لكها هے:

 * المصدر: الجواب الصحيح 
* المجلد: 2 
* الصفحة: 351 
* الطبع: المكتبة العلمية، بيروت، لبنان. 

 💠 *السيرة النبوية في ضوء المصادر الأصلية* 💠 

 علامه مهدي رزق الله نے بهي اس روايت كو معتبر مان كر ذكر كيا هے،

 ٭ المصدر: السيرة النبوية في ضوء المصادر الأصلية 
٭ المؤلف: العلامة مهدي رزق الله 
٭ الصفحة: 734 
٭ الطبع: مركز الملك فيصل للبحوث والدراسات، الرياض،
 السعودية. 

 💟 *الروض الأنف* 💟

 علامة سهيليؒ نے الروض الأنف ميں روايتِ ام معبد ذكر كي هے:

 « المصدر: الروض الأنف 
« المؤلف: الإمام السهيليؒ 
« المجلد: 2 
« الصفحة: 324 
« الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.

 ★ *ترجمة* ★

 ام معبد کی فصیحانہ عبارت کا پرکشش ترجمہ بقلم قاضی محمد سلیمان منصور پوریؒ ملاحظہ فرمایئں: غار سے نکل کر پہلے ہی دن اس مبارک قافلے کا گزر خیمہ ام معبد پر ہوا، یہ عورت قوم خزاغہ سے تہی، مسافروں کی خبر گیری اور ان کی تواضع کیلیے مشہور تہی، سر راہ پانی پلایا کرتی تہی، اور مسافر وہاں ٹہر کر سستایا کرتے تھے، یہاں پہونچ کر بڑھیا سے پوچھا: کہ اسکے پاس کہانے کی کوئی چیز ھے ؟ وہ بولی: نہیں، اگر کوئی شے موجود ہوتی تو دریافت کرنے سے پہلے میں خود حاضر کردیتی، نبی کریم ﷺنے خیمہ کے گوشے میں ایک بکری دیکھی پوچھا: یہ بکری کیوں کھڑی ھے؟ ام معبد نے کہا: کمزور ھے ریوڑ کے ساتھ نہیں چل سکتی، نبیﷺ نے فرمایا: اجازت ھے کہ ہم اسے دوہ لیں ؟ ام معبد نے کہا: اگر حضور کو دودھ معلوم ہوتا ھے تو دوہ لیں! نبیﷺ نے بسم ﷲ کہہ کر بکری کے تھنوں کو ہاتھ لگایا، برتن مانگا، وہ ایسا بھر گیا کہ اچھل کر زمین پر گیا، یہ دودھ آنحضرت ﷺ اور ہمراہیوں نے پی لیا، دوسری دفعہ پھر بکری کو دوہا گیا، برتن بھر گیا، اور ام معبد کیلیے چھوڑ دیا گیا، اور آگے کو روانہ ہوگئے، کچھ دیر بعد ام معبد کا شوہر آیا، خیمہ میں دودھ کا بھرا ہوا برتن دیکھ کر حیران ہوگیا، کہ یہ کہاں سے آیا؟ ام معبد نے کہا : کہ ایک بابرکت شخص یہاں آیا، اور یہ دودھ اسکے قدوم کا نتیجہ ھے، وہ بولا: یہ تو وہی صاحب قریش معلوم ہوتا ھے جسکی مجھے تلاش تہی، اچھا تم ذرا اسکی توصیف تو کرو! ام معبد بولیں: ”پاکیزہ رو، کشادہ چہرہ، پسندیدہ خو، نہ توند (پیٹ) باہرکو نکلی ہوئی، نہ چندیا (سر) کے بال گرے ہوئے، زیبا، صاحب جمال، آنکھیں سیاہ و فراخ، بال لمبے اور گھنے، آواز میں بھاری پن، بلند گردن، روشن مر دمک، سرمگیں چشم، باریک و پیوستہ ابرو، سیاہ گھنگھریالے بال، خاموش وقار کے ساتھ، گویا دل بستگی لئے ہوئے، دور سے دیکھنے میں زیبندہ و دلفریب، قریب سے نہایت شیریں و کمال حسین، شیریں کلام، واضح الفاظ، کلام کمی و بیشی الفاظ سے مبّرا، تمام گفتگو موتیوں کی لڑی جیسی پروئی ہوئی، میانہ قد کہ کوتاہی نظر سے حقیر نظر نہیں آتے، نہ طویل کہ آنکھ اس سے نفرت کرتی، زیبندہ نہال کی تازہ شاخ، زیبندہ منظر والا قد، رفیق ایسے کہ ہر وقت اس کے گرد و پیش رہتے ہیں، جب وہ کچھ کہتا ہے ؛ تو چپ چاپ سنتے ہیں، جب حکم دیتا تو تعمیل کے لیے جھپٹتے ہیں، مخدوم، مطاع، نہ کوتاہ سخن نہ فضول گو۔ “

 • المصدر : رحمۃ للعلمینؐ 
• مصنف : قاضی محمد سلیمان سلمان منصورپوریؒ 
• جلد: 1 
• صفحة: 110 
• طبع : مرکز الحرمین الاسلامی، مين ستيانہ روڈ، فيصل آباد، پاكستان.

 والله تعالي أعلم
 ✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*

 19
 اكتوبر، 2021

Friday, October 15, 2021

جمعہ کے دن پرندے اور کیڑے مکوڑے

▪️ *جمعہ کے دن پرندے اور کیڑے مکوڑے* ▪️

 ایک بات کی تحقیق دریافت کرنی ھے کہ جس دن جمعہ ہوتا ھے اس دن پرندے، اور کیڑے مکوڑے ایک دوسرے سے مل کر کہتے ہیں : سلامتی ہو، سلامتی ہو ؛ یہ عمدہ دن ھے ۔ 

 ••• *باسمہ تعالی* •••
 *الجواب وبہ التوفیق:* 

 یہ بات متعدد کتب میں قوت القلوب اور احیاء العلوم کے حوالے سے منقول ھے ؛ البتہ یہ حدیث یا صحابی کا قول نہیں ھے زیادہ سے زیادہ اتنا کہا جاسکتا ھے : کہ بزرگوں و صوفیاء کا مقولہ ھے۔ 

 🔖 *احیاء العلوم* 🔖

 ¤ ويقال: إن الطير والهوام يلقي بعضها بعضا في يوم الجمعة، فتقول: سلام، سلام، يوم صالح.

 ٭ المصدر: إحياء العلوم 
٭ المؤلف: الإمام الغزاليؒ 
٭ المجلد: 
1 ٭ الصفحة: 234 
٭ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان. 

 🏷️ *قوت القلوب* 🏷️

 ⚁ ويقال: إن الطير والهوام يلقي بعضها بعضا في يوم الجمعة، فتقول: سلام، سلام، يوم صالح. 

 ٭ المصدر: قؔوت القلوب 
٭ المؤلف: الشيخ أبو طالب المكيؒ 
٭ الجزء: 1 
٭ الصفحة: 195 
٭ الطبع: مكتبة دار التراث، القاهرة، مصر. 

 وﷲ تعالی اعلم 

✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

 15 اکتوبر، ؁ء 2021

Sunday, October 10, 2021

ستر شیطانوں کی شرکت

▪️ *ستر شیطانوں کی شرکت* ▪️

 ایک بات بیان کی جاتی ھے: کہ اگر کوئی تیل لگائے اور بسم ﷲ نہ پڑھے تو اس شخص کے ساتھ ستر (70) شیطان تیل لگانے میں شریک ہوتے ہیں اس کی کیا حقیقت ھے!!! 


 ••• *باسمہ تعالی* ••• 
*الجواب وبہ التوفیق:* 

 یہ روایت امام ابن السنی نے ذکر کی ھے ؛ لیکن محققین کے نزدیک یہ وعید معتبر نہیں ھے۔

 🔖 *عمل اليوم والليلة* 🔖

 أخبرني محمد بن الحسن بن صالح بن عميرة، ثنا عيسي بن أحمد العسقلاني، ثنا بقية بن الوليد، حدثني سلمة بن رافع القرشي، ثنا أخي دويد بن نافع القرشي( رضي الله عنه) قال: قال رسول الله صلي الله عليه وسلم: من ادهن ولم يسم، ادهن معه سبعون شيطانا.

 ٭ المصدر: عمل اليوم والليلة 
٭ المحدث: ابن السني 
 ٭ الصفحة: 91 
٭ الرقم: 174 
٭ الطبع: مكتبة دار البيان، دمشق، الشام. 

 ❇️ *كتاب العلل* ❇️

 کتاب العلل میں ابن ابی حاتم نے اس روایت کو معتبر نہیں مانا ھے: 

 ※ قال ابي الحارث بن النعمان: هذا كان يفتعل الحديث، وهذا حديث كذب، انما روى هذا الحديث بقية عن مسلمة بن نافع.

 ٭ المصدر: كتاب العلل 
 ٭ المحدث: 
 ٭ الجزء: 2 
٭ الصفحة: 176 
٭ الرقم: 2425 
٭ الطبع: مكتبة الملك فهد الوطنية، الرياض، السعودية.

 والله تعالي أعلم

 ✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صديقي*

 10 اكتوبر، 2021