Sunday, November 12, 2017

*انگلیوں کے متعلق سوال* Fingers related question, Unglion

*انگلیوں کے متعلق سوال*

1)  کیا یہ بات جو عوام میں مشہور ھے کہ اپنی انگلیوں کے نام یاد رکھو؛ کیونکہ قیامت میں ان کے متعلق سوال کیا جائیگا۔
   اسکی کیا حقیقت ھے؟

2) اور کیا یہ بات درست ھے : کہ جو حدیث سن کر کسی کو نہ بتائے اللہ اسکو برباد کردیتے ہیں؟

*باسمہ تعالی*
*الجواب وبہ التوفیق:*

 1⃣  مذکورہ روایت اس طرح ھے: کہ اللہ کے نبی نے ارشاد فرمایا : کہ اے عورتوں کی جماعت! تم اللہ کی حمد و ثنا تسبیح اور تقدیس کا خوب خیال کیا کرو۔ اور ان کو اپنی انگلیوں پر کیا کرو؛ کیونکہ انگلیوں کے متعلق سوال بہی ہوگا اور وہ قیامت میں جواب بہی دینگی۔

  2⃣  اور حدیث کی روایت اور تبلیغ کرنیوالے کے متعلق زبان نبوت سے ایک دعائیہ ہے۔ کہ اللہ ایسے شخص کو تروتازہ یعنی خوشحال رکھے جو حدیث سنے, اور اسکو محفوظ کرے, اور دوسروں کو بہی بتائے۔

 أنَّ النَّبيَّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ أمرَهُنَّ أن يراعينَ التَّسبيحَ والتَّهليلَ والتَّقديسَ ، وأن يعقِدنَ الأناملَ ، فإنَّهنَّ مسؤولاتٌ ومستَنطقاتٌ .

الراوي: يسيرة بنت ياسر 
المحدث: ابن حجر العسقلاني -المصدر: نتائج الأفكار ,  - الصفحة أو الرقم: 1/87 
وسنن الترمذی۔

خلاصة حكم المحدث: حسن

_______________

 نضر الله امرأ سمع منا حديثا فحفظه حتى يبلغه ، فرب حامل فقه إلى من هو أفقه منه ، ورب حامل فقه ليس بفقيه .

الراوي: زيد بن ثابت
 المحدث: أبو داود - المصدر: سنن أبي داود - الصفحة أو الرقم: 3660
 الطبع: مکتبہ رحمانیہ لاھور, پاکستان۔
خلاصة حكم المحدث: سكت عنه [وقد قال في رسالته لأهل مكة كل ما سكت عنه فهو صالح]

واللہ تعالی اعلم۔

✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment