Tuesday, June 11, 2019

نوکری بلا وجہ چھوڑنا / Resignation

• *نوکری کو بلا وجہ چھوڑنا*•

ایک روایت کی تحقیق درکار ھے: کہ حضرت عبدﷲ بن عمروؓ فرماتے ہیں: رسولﷲﷺ نے ارشاد فرمایا: آدمی کے گنہگار ہونے کے لیے اتنا کافی ھے کہ وہ اپنی لگی ہوئی روزی بلا وجہ چھوڑدے.

( المستدرک للحاکم: حدیث: 1515)


*باسمہ تعالی*
*الجواب وبہ التوفیق:*

مسئولہ روایت کے الفاظ یہ نہیں جو سوال میں ذکر کیے گئے ہیں؛ بلکہ صحیح الفاظ یہ ہیں : آدمی کے گنہگار ہونے کے لیے اتنا کافی ھے کہ وہ اپنے تحتوں( جنکی ذمہ داری آدمی پر ھے ان کا خرچ نہ دیکر انکو ) کو ضائع اور ہلاک کردے۔


🔘 كُنَّا جُلُوسًا مع عبدِ اللهِ بنِ عَمْرٍو، إذْ جَاءَهُ قَهْرَمَانٌ له فَدَخَلَ، فَقالَ: أَعْطَيْتَ الرَّقِيقَ قُوتَهُمْ؟ قالَ: لَا، قالَ: فَانْطَلِقْ فأعْطِهِمْ، قالَ: قالَ رَسولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عليه وسلَّمَ: *كَفَى بالمَرْءِ إثْمًا أَنْ يَحْبِسَ، عَمَّنْ يَمْلِكُ قُوتَهُ*.


    الراوي: عبدالله بن عمرو
    المحدث: مسلم
    المصدر:  صحيح مسلم
    الرقم:  2310
    الطبع: مکتبہ البشریٰ کراچی
 



یعنی جن کا نان و نفقہ سکنی آدمی پر واجب ھے ان کی ضروریات واجبہ کو پورا نہ کرنا گناہ ھے مثلا: ان کا خرچ نہ دے یا اپنی واجبی ذمہ داریوں سے دامن چھڑالے , بغیر گھر والوں کو نفقہ دیئے اسفار پر (خواہ دینی اسفار ہوں) نکل پڑے۔ اسکی خدا کے یہاں پوچھ ہوگی


♦ *ابوداود کی روایت*

 عن عبد الله بن عمرو بن العاص ؓ-رضي الله عنهما- قال: قال رسول الله ﷺ: كفى بالمرء إثماً أن يضيّع من يَقُوت.

المصدر :سنن ابو داود
المؤلف :ابوداود
المجلد :1
الصفحة :249
الرقم :1692
الطبع :مكتبة رحمانية ،لاهور پاكستان .
الموضوع: كتاب الزكاة، باب في صلة الرحم.

⚡ *مستدرک حاکم میں*

عن عبد الله بن عمرو-رضي الله عنهما- قال: قال رسول الله ﷺ: كفى بالمرء إثماً أن يضيّع من يَقُوت۔

المصدر: المستدرک علی الصحیحین
المحدث: حاکم
المجلد:1
الصفحہ: 574
الرقم:1515
الطبع:دار الحرمین للطباعہ والنشر قاہرہ, مصر۔

➖ خلاصہ➖
  پوسٹ میں جو ترجمہ کیا گیا ھے وہ الفاظ حدیث سے بالکل نہیں ملتا ھے لہذا اس ترجمہ و سرخی کے ساتھ مذکورہ پوسٹ نشر نہ کی جائے؛ بلکہ ترجمہ و سرخی کی تصحیح کے بعد نشر کیا جائے۔ تصحیح اس طرح کریں: کہ آدمی کے  گنہگار ہونے کے لیے اتنا کافی ھے کہ وہ اپنے ماتحتوں کو ضائع کردے اور عنوان یہ لگایا جائے " اہل و عیال کا نفقہ نہ دینے کا گناہ"


وﷲ تعالی اعلم
✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

۱۱ جون ؁۲۰۱۹ء

No comments:

Post a Comment