✦ *نواسۂ رسولؐ فرزندِ عثمان غنیؓ*✦
سوال یہ ھے: کہ حضرت عثمان غنیؓ کے بیٹے عبد ﷲؓ کی وفات کس طرح ہوئی؟
▪️ *باسمہ تعالی* ▪️
*الجواب وبہ التوفیق:*
حضرت رقیہؓ بنت رسول کے بطن سے حضرت عثمان غنیؓ کے مقام حبشہ میں دو بچے ہوئے: ایک بچہ ناتمام پیدا ہوا تہا پھر اسکے بعد ایک فرزند مولود ہوئے جنکا نام ٭عبد ﷲ٭ رکھا گیا , اسی نام کی نسبت سے حضرت عثمان غنیؓ کی کنیت " ابو عبد ﷲ" مشہور ہوئی, اہل سیر لکہتے ہیں کہ عبد ﷲ جب قریبا چھ برس کی عمر کو پہونچے تو ان کی آنکھ میں ایک مرغ نے ٹھونگ لگاکر زخم کردیا تہا, جسکی وجہ سے ان کا چہرہ متورم ہوگیا, پھر وہ ٹھیک نہ ہوسکا, اسی حالت میں وہ انتقال کرگئے,ان کے بعد حضرت رقیہؓ سے کوئی اولاد نہ ہوئی۔
🔖 *تفسیر قرطبی* 🔖
وَهَاجَرَتْ مَعَهُ إِلَى أَرْضِ الْحَبَشَةِ الْهِجْرَتَيْنِ، وَكَانَتْ قَدْ أَسْقَطَتْ مِنْ عُثْمَانَ سَقْطًا، ثُمَّ وَلَدَتْ بَعْدَ ذَلِكَ عَبْدَ اللَّهِ، وَكَانَ عُثْمَانُ يُكْنَى بِهِ فِي الْإِسْلَامِ، وَبَلَغَ سِتَّ سِنِينَ فَنَقَرَهُ دِيكٌ فِي وَجْهِهِ فَمَاتَ، وَلَمْ تَلِدْ لَهُ شَيْئًا بَعْدَ ذَلِكَ.
• المصدر: تفسير القرطبي
• المجلد: 17
• الصفحة: 229
• الطبع: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان.
🕯️ *أُسد الغابة* 🕯️
اؔمام «ابن اثیر» نے بھی حضرت رقیہؓ کے سوانحی خاکے میں یہ بات لکھی ھے: کہ ٤ھ جمادی الاولی میں ننہے " عبد ﷲ" کی وفات ہوئی اور وفات کا سبب مرغ کی ٹھونگ سے آنکھ کا زخمی ہونا تہا, ان کا جنازہ انکے نانا جان جناب محمد عربی صلی ﷲ علیہ وسلم نے پڑھایا اور قبر میں ان کے والد ؔداماد رسول حضرت عثمان غنیؓ اترے تھے۔
۞ فتزوج عثمان بن عفان رقية بمكة، وهاجرت معه إلي الحبشة، وولدت له هناك ولدا، فسماه عبد الله، وكان عثمان يكني به، فبلغ الغلام ست سنين، فنقر عينَه ديكٌ، فورم وجهه، ومرض ومات، وكان موته في "جمادي الأولي " سنة "أربع "وصلي عليه رسول الله، ونزل أبوه عثمان في حفرته.
٭ المصدر: أسد الغابة
٭ المؤلف: الإمام ابن الأثيرؒ
٭ الصفحة: 1518
٭ الرقم: 6932
٭ الطبع: دار ابن حزمؒ، بيروت، لبنان.
والله تعالي أعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*
18 جولائي، 2021
No comments:
Post a Comment