◼حضرت آدم کی اپنے بیٹے کو نصیحت◼
حضرت آدم نے اپنے بیٹے شیث ع کو پانچ باتوں کی نصیحت فرمائی, اور کہا: کہ تم اپنی اولاد کو بھی یہی نصیحت کرنا!
1) عارضی دنیا پر مطمئن نہ ہونا؛میں جاودانی جنت میں مطمئن تہا, ﷲ تعالی نے مجھے وہاں سے نکال دیا.
2) عورتوں کی خواہشات پر کام نہ کرنا, میں نے اپنی بیوی کی خواہش پر شجر ممنوعہ کھالیا اور شرمندگی اٹھائی.
3) ہر ایک کام کرنے سے پہلے انجام سوچ لو! اگر میں سوچ لیتا تو جنت سے نہ نکالا جاتا
4) جس کام سے تمہارا دل مطمئن نہ ھو اس کام کو نہ کرنا؛ کیونکہ جب میں نے شجر ممنوعہ کھایا تو میرا دل مطمئن نہیں تہا؛ مگر میں اسکے کھانے سے باز نہ رہا
5) کام کرنے سے پہلے مشورہ کرلیا کرو؛کیونکہ اگر میں فرشتوں سے مشورہ کرلیتا تو مجھے یہ تکلیف نہ اٹھانی پڑتی۔
______________________
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:*
یہ پانچ نصیحتیں "مکاشفة القلوب " للامام الغزالي میں بلا سند منقول ہیں؛ لہذا اس کو حدیث ماننے میں تامل ھے؛کیونکہ امام غزالی رح نے مذکورہ کتاب میں ہر طرح کی روایات جمع کی ہیں.انکی صحت و سقم کے بغیر, البتہ یہ باتیں شیعی کتب میں بکثرت موجودہیں۔
🔷 مکاشفت القلوب/78, باب :26, عنوان: طول امل۔
➖➖➖➖➖➖➖
◾حضرت مجاہد حضرت ابن عمر رض سے روایت کرتے ہیں: جب صبح کرو تو شام کی فکر نہ کرو! اور جب شام کرو تو دوسری صبح کی فکر نہ کرو! موت سے پہلے زندگی کو اور بیماری سے۔پہلے تندرستی کو غنیمت جانو!کیونکہ پتہ نہیں کل تمہارا کیا ھو!!
یہ روایت بخاری, حلیہ الاولیاء, اور صحیح ابن حبان میں مذکور ھے۔
⬅ روایت :
أخَذ رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم بمَنكِبِي - أو قال بمَنكِبَيَّ - فقال : ( كُنْ في الدُّنيا كأنَّك غريبٌ أو عابرُ سبيلٍ ) قال:فكان ابنُ عُمَرَيقولُ : إذا أصبَحْتَ فلا تنتظِرِالمساء وإذا أمسَيْتَ فلا تنتظِرِ الصَّباحَ وخُذْ مِن صحَّتِكَ لِمرضِكَ ومِن حياتِكَ لِموتِكَ .
الراوي: عبدالله بن عمر
المحدث: ابن حبان - المصدر: صحيح ابن حبان - الصفحة :472
المجلد:2
رقم الحدیث:698
خلاصة حكم المحدث: صحیح
==============
مکاشفت القلوب
الراوی: ابن عمر
المحدث: الغزالی
الصفحہ: 78
وﷲ تعالی اعلم.
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
https://majlisulemaedeoband.blogspot.com
No comments:
Post a Comment