Tuesday, November 21, 2017

Masjid mein bethna sitting مسجدمیں بیٹھنا جنت میں بیٹھنے سے افضل

مسجدمیں بیٹھنا جنت میں بیٹھنے سے افضل

  مجھے واٹس ایپ پر ایک میسیج موصول ھوا جس میں لکھا تہا : کہ حضرت علی رض کا فرمان ھے: کہ مجھے مسجد میں بیٹھنا جنت میں بیٹھنے سے زیادہ افضل ھے؛ کیونکہ جنت میں بیٹھنے سے تو میرا نفس خوش ہوگا اور مسجد میں بیٹھنے سے میرا رب خوش ہوگا۔

   اس مقولے کی سندی حیثیت واضح فرمادیں!
➖➖➖➖➖➖
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:* 

   یہ مقولہ اور فرمان اہل السنت والجماعت یعنی چاروں اماموں کے متبعین میں سے کسی بہی محدث یا مصنف کی کتاب میں موجود نہیں ھے؛ کیونکہ ایسی بات کہنا جناب حضرت امیر المؤمنین سیدنا علی کرم ﷲ وجہہ کی جانب سے عقلا و نقلا غلط ھے؛ کیونکہ اس میں دنیا کو آخرت پر ترجیح دینا لازم آرہا ھے, تو یہ روایت اور مقولہ کہاں سے آیا ہم اسکو واضح کرتے ہیں:

🔘 مذکورہ مقولے کا ماخذ:

  یہ بات شیعی کتابوں مثلا: بحار الانوار , وسائل الشیعہ, عدة الداعي’ مستدرك الوسائل اور!«ارشاد القلوب»  میں بلا کسی سند کے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی جانب منسوب ھے.

⬅ شیعی کتابوں کی عبارت:

 انہ علیہ السلام قال:  الجلسة في المسجد خير لي من الجلسة في الجنة ، فإن الجنة فيها رضا نفسي ، والجامع فيه رضا ربی۔

ترجمہ: حضرت علی نے فرمایا: کہ مسجد میں بیٹھنا مجھے زیادہ پسند ھے جنت میں بیٹھنے سے؛ کیونکہ جنت میں میرے نفس کی خوشی ھے اور مسجد میں میرے رب کی۔
➗➗➗➗➗➗

المصدر: ارشاد القلوب
الراوی: الحسن بن ابی الحسن محمد الدیلمی.
المجلد: 2
الصفحہ: 23
الناشر: دار الاسوہ للطباعہ والنشر, طہران, ایران۔

⚫ خلاصۂ کلام: مسجد میں بیٹھنے اور ذکر کرنے کے فضائل اپنی جگہ تسلیم ہیں؛ لیکن مذکورہ بات حضرت علی کی جانب منسوب کرنا غلط ھے۔یہ سب شیعی واعظین کی من گھڑت باتیں ہیں۔

وﷲ تعالی اعلم
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment