◼شوہر کی اطاعت◼
کیا یہ روایت درست ھے:کہ زمانۂ نبوی میں ایک عورت کے شوہر باہر گئے تو انہوں نے جاتے ہوئے اپنی بیوی کو پابند کیا کہ گھر سے باہر مت نکلنا, اور ان خاتون کے گھر کے پائیں مکان(نچلے حصے) میں انکے والد قیام پذیر تہے تو ان کے والد کو بیماری کا عارضہ ہوا تو ان خاتون نے حضور کریم سے معلوم کرایا کہ کیا میں والد کی عیادت کو جاسکتی ہوں جبکہ شوہر مجھے باہر جانے سے منع کرگئے ہیں؟
تو حضور نے ارشاد فرمایا: کہ نہیں؛ بلکہ تم شوہر کی اطاعت کرو۔
تبہی کچھ عرصہ بعد ان کے والد کا انتقال ہوگیا تو انہوں نے پھر حضور سے معلوم کرایا: تب بہی یہی جواب ملا کہ نہیں جاسکتیں؛ اور شوہر کی ہی اطاعت کریں۔ تو ﷲ نے ان خاتون کی فرمانبرداری کے سبب ان۔کے والد کی مغفرت فرمادی۔
➖➖➖➖➖➖➖
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:*
جی یہ واقعہ درست ھے, اور حقیقت بہی یہی ھے کہ بیوی کو شوہر کی اتباع اور فرمانبرداری کرنا لازم ھے, بشرطیکہ وہ امر معصیت نہ ہو۔ یہی وجہ ھے کہ نبی کریم نے فرمایا: کہ اگر خدا کے بعد کسی کو سجدہ جائز ہوتا تو میں عورتوں کو کہتا کہ تم اپنے شوہروں کو سجدہ کرو!
⬇⬇⬇⬇⬇⬇⬇
🔵 واقعہ کا ماخذ:
1⃣ أنَّ رجلًا خَرَجَ وأَمَرَ امرأتَهُ أن لا تخرجَ من بيتِها وكان أبوها في أسفلِ الدارِ وكانتْ في أعْلَاهَا فمَرِضَ أبُوها فَأَرْسَلَتْ إلى النبيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم فذَكَرَتْ لَهُ ذَلِكَ فقال أَطِيعِي زَوْجَكِ فماتَ أَبُوهَا فَأَرْسَلَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ فقال أَطِيعِي زَوْجَكِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهَا النبيِّ صلَّى اللهُ عليه وسلَّم إنَّ اللهَ قَدْ غَفَرَ لِأَبِيهَا بطاعَتِهَا لِزَوجِهَا.
الراوي: أنس بن مالك
المحدث: الهيثمي
المصدر: مجمع الزوائد
الصفحة أو الرقم: 4/316
خلاصة حكم المحدث: فيه عصمة بن المتوكل وهو ضعيف.
__________________
2⃣ یہ روایت " معجم الاوسط للامام طبرانی " میں بھی مذکور ھے۔
المصدر: المعجم الاوسط
المحدث: الطبرانی
رقم الحدیث 7648.
رقم المجلد:7.
مکان الطبع: دار الحرمین, قاہرہ مصر۔
⚫ خلاصہ کلام:
یہ روایت " مجمع الزوائد" اور " المعجم الاوسط" میں ضعیف سند کے ساتھ مروی ھے؛ لیکن چونکہ یہ بات فضائل سے متعلق ھے تو اسکو بیان بہی کیا جاسکتا ھے اور آگے نشر بہی کیا جاسکتا ھے۔
وﷲ تعالی اعلم
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
No comments:
Post a Comment