◼گلاب کی حقیقت◼
کیا یہ صحیح ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معراج شریف سے واپسی پر میرے پسینہ کا ایک قطرہ زمین پر گر پڑا اور اس سے گلاب کا پھول پیدا ہوا، جو کوئی چاہتا ہے کہ میری خوشبو کو سونگھے تو وہ گلاب کے پھول کو سونگھ لے، ایک اور روایت میں آیا ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائشِ مبارک کا قطر زمین پر گرا، زمین ہنسی اور گلاب کا پھول اُگ آیا۔ حوالہ: مدارج النوبت ، جلدنمبر/ ۱، صفحہ/۴۰۔
➖➖➖➖➖➖➖
••• *باسمہ تعالی*•••
*الجواب وبہ التوفیق:*
یہ سب باتیں بے اصل ہیں؛ اس سلسلے میں کوئی روایت نہیں ھے, اور جو روایات بیان کی جاتی ہیں ان پر محدثین کا کلام ھے. لہذا ایسی باتوں کو نہ تو خود مانے اور نہ ہی آگے نشر یا بیان کرے.
⬇⬇⬇⬇⬇⬇⬇
عن أنس رضی اللہ عنہ مرفوعاً لما عرج بی الی السماء بکت الارض من بعدی فنبت اللصف من مائھا فلما رجعت قطر من عرقی علی الارض فنبت ورد احمر ألا من اراد ان یشم رائحتی فلیشم الورد الاحمر.
قال النووی: لایصح ,
وقال ابن حجر : موضوع .
المصدر: المقاصد الحسنہ
المحدث: السخاوی
الراوی: انس بن مالک
الصفحہ:215
رقم الحدیث: 261
مکان الطبع: دار الکتاب العربی بیروت, لبنان۔
وﷲ تعالی اعلم۔
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
No comments:
Post a Comment