Thursday, November 21, 2019

سبحان ﷲ کہنے کی فضیلت

▪ *سبحان ﷲ کہنے کی فضیلت*▪


کیا کسی حدیث میں یہ مضمون وارد ھے : کہ جس نے ایک مرتبہ " سبحان ﷲ " کہا تو اسکے لیے خدا تعالی جنت میں ایک درخت لگاتے ہیں جسکی وسعت و لمبائی اس قدر ہوگی کہ اگر ایک عربی گھوڑا اس کے نیچے دوڑنا شروع کردے اور ہزار سالوں تک دوڑتا رھے تب بہی اسکی مسافت پوری نہ ہوسکے؟

از راہ کرم اس پر روشنی ڈالی جائے!!!.

__باسمہ تعالی__
_الجواب وبہ التوفیق_

 احادیث طیبہ مبارکہ میں " سبحان ﷲ والحمد للہ" کہنے کی فضیلتیں وارد ہوئی ہیں اور "سبحان ﷲ" کہنے پر جنت میں درخت لگائے جانے کا بہی ذکر مستند روایات میں مذکور ہے:

🌷 *ترمذی کی روایت*🌷

عن جابر رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال :
( مَنْ قَالَ : سُبْحَانَ اللهِ العَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ ، غُرِسَتْ لَهُ نَخْلَةٌ فِي الجَنَّةِ )

_ترجمہ_

حضرت جابرؓ سے مروی ھے کہ نبی کریمؑ کا ارشاد ھے: جس نے سبحان ﷲ والحمد للہ کہا, تو جنت میں اسکے لیے  درخت لگایا جایئگا۔

نام کتاب: سنن ترمذی
المحدث:ابو عیسی ترمذیؒ
الراوی:۔جابرؓ
المجلد:5
الصفحہ:456
حدیث نمبر: 3464
درجہ : حسن صحیح
طبع:  دار الغرب الاسلامی بیروت لبنان۔
 

🔘 *مجمع الزوائد میں*🔘

عن معاذ بن انس عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ  انہ قال: مَنْ قَالَ سُبْحَانَ اللّٰہِ العظیم نبت لَہُ غرس فِی الْجَنَّةِ ۔

_ترجمہ_
 حضرت معاذ بن انسؓ سے روایت ھے:کہ رسولﷲؐ نے ارشاد فرمایا: جس نے "سبحان ﷲ العظیم" کہا, تو اسکے لیے جنت میں پودا لگایا جایئگا۔

نام کتاب: مجمع الزوائد
الراوی: معاذ بن انسؓ
المحدث: الہیثمیؒ
المجلد: 10
الصفحہ:84
حدیث نمبر:16881
درجہ حدیث: حسن
طبع: دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔

📘 *ابن ماجہ میں*📘

عن أبي هريرة: أن رسول الله مر به وهو يغرس غراسا، فقال: ياأبا هريرة! ماالذي تغرس؟ قلت: غراسا لي، قال: أَلَاأَدُلُّکَ عَلَی غِرَاسٍ خَیْرٍ لَکَ مِنْ ہَذَا قَالَ بَلَی یَارَسُولَ اللَّہِ قَالَ قُلْ سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَلَاإِلَہَ إِلَّااللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ یُغْرَسْ لَکَ بِکُلِّ وَاحِدَةٍ شَجَرَةٌ.

ترجمه:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ ان کے پاس سے گذرے جب کہ یہ درخت لگارہے تھے توآپؐ نے ارشاد فرمایا: ابوہریرہ کیا لگارھے ہو؟ تو انہوں نے کہا: حضور اپنا ایک پودہ لگارہا ہوں, حضورؐ نے کہا: اس سے بہتر پودے کی بابت تمکو نہ بتلادوں؟ کہا: جی حضرت ضرور بتایئں! تب حضورؐ نے کہا: تم "سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَلَاإِلَہَ إِلَّااللَّہُ وَاللَّہُ أَکْبَرُ"  پڑھا کرو, تمہارے لیے ہر جملہ کے بدلے درخت لگادیا جایئگا۔

نام کتاب: سنن ابن ماجہ
الراوی: ابوہریرہؓ
المحدث: ابن ماجہؒ
الصفحہ: 858
حدیث نمبر: 3860
درجہ حدیث: حسن
طبع: دار الفکر بیروت لبنان۔


___[ *الحاصل*]___

 ان احادیث میں "سبحان اللہ" یا "سبحان اللہ العظیم" یا "سبحان اللہ و بحمدہ" کہنے پر مطلق درخت کا ذکر ہے اس درخت کی کوئی مساحت و مسافت کا ذکر نہیں ھے؛ تاہم {بخاری و مسلم} میں ایک حدیث ہے ، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : " جنت میں ایک درخت ہے ( جس کا نام طوبی ہے ) اگر کوئی سوار اس درخت کے سائے میں سو برس تک چلتا رہے تب بھی اس کی مسافت ختم نہ ہوگی۔

لیکن اس درخت کا تعلق سبحان ﷲ وغیرہ سے نہیں ھے یہ تو محض جنت کے ایک خاص درخت کی خبر ھے.لہذا سوال میں مذکور سبحان ﷲ والحمد للہ کی فضیلت میں درخت کی لمبائی و چوڑائی اور گھوڑے والی بات نہ ذکر کیجائے۔

🔹 قال أبو هريرة-رضي الله عنه- يبلغ به النبي -صلى الله عليه وسلم- قال:   إن في الجنة شجرة يسير الراكب في ظلها مائة عام لا يقطعها  واقرؤوا إن شئتم:  وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ.

کتاب: صحیح البخاری
راوی: ابوہریرةؓ
محدث: امام بخاریؒ
جلد:2
صفحہ: 1376
حدیث نمبر: 4881
طبع: الطاف اینڈ سنز, کراچی پاکستان۔


وﷲ تعالی اعلم
کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment