Thursday, November 21, 2019

شوہر کو پانی پلانے کی فضیلت

••• *شوہر کو پانی پلانے کی فضیلت*•••

 ایک روایت مشہور ہورہی ھے : رسول اکرمؐ نے ارشاد فرمایا: ایک زوجہ(بیوی) جو اپنے شوہر کو ایک گلاس پانی پینے کے لیے دیتی ھے وہ ایک سال کی ایسی عبادت کا ثواب حاصل کرتی ھے جس میں ہر رات عبادت میں گزری ہو اور ہر دن روزوں میں گزرا ہو۔

اس کی کیا حیثیت ھے؟

__*باسمہ تعالی*___
*الجواب وبہ التوفیق:*

 یہ روایت مستند کتب حدیث میں مذکور نہیں ھے , البتہ  شیعی مشہور کتاب _وسائل الشيعة_ میں بلا سند مذکور ھے ؛ اسکا اعتبار نہیں ھے۔


🔰 *وسائل الشيعة*

قال : وقال ( عليه السلام ) : ما من امرأة تسقي زوجها شربة
من ماء إلا كان خيرا لها من عبادة سنة صيام نهارها وقيام ليلها ويبنى الله لها بكل شربة تسقي زوجها مدينة في الجنة وغفر لها ستين خطيئة .

❊ (ترجمة) جو عورت اپنے شوہر کو پانی پلائے اسکو ایک ایسے سال کی عبادت سے زیادہ ثواب ملتا ھے جس کا ہر دن روزوں میں گزارا ہو اور ہر رات عبادت میں , اور اس پلانی پلانے کا اجر یہ بہی ہوگا کہ شوہر کے ہر گھونٹ کے بدلے جنت میں اللہ ایک شہر کا شہر ایسی عورت کے لیے تیار کریگا, نیز اسکے 60 گناہ بہی معاف فرمائگا۔

★نام کتاب: وؔسائل الشیعة
★مؤلف: الحر العاملی
★جلد:20
★صفحة: 172
★طبع: مؤسسة آل البيت لاحياء التراث، قُم ـ ايران

💡 تاہم اسی سے ملتی جلتی ایک روایت  ”_ؔابن حبیب اندلسیؒ_“ نے اپنی کتاب «ادب النساء» میں ذکر کی ھے ؛ لیکن سند انہوں نے بہی ذکر نہیں فرمائی ھے:

💎 *ادب النساء کی عبارت*

 أن النبي -صلى الله عليه وسلم- قال: ((وأيما امرأةٍ ناولت زوجها شربةً من ماءٍ فكأنما أعتقت رقبةً، وسقاها الله من الكوثر سبعين شربةً قبل أن تدخل الجنة، وألبسها حلةً من حلل الجنة)).

۞ ( ترجمہ) جو عورت اپنے شوہر کو پانی پلایئگی اسکا ثواب ایسا ھے کہ جیسے غلام آزاد کرنے کا ثواب ھے, اور اللہ اسکو جنت میں داخل کرنے سے پہلے حوض کوثر سے ستر گھونٹ پلایئگا, نیز جنتی جوڑے پہنایئگا۔

✧(وأيما امرأةٍ وضعت مائدةً بين يدي زوجها كتب الله لها بذلك عبادة سنةٍ، وكتب لها بكل رغيفٍ وضعته بين يدي زوجها عشر حسناتٍ، ورفع لها عشر درجاتٍ، ووضع على رأسها تاجًا من نورٍ مكلل بالدر والياقوت)). انتهى.

▪( ترجمہ)  جو عورت اپنے شوہر کے کہانے کے وقت دستر خوان لگائے ﷲ اسکو ایک سال کی عبادت لکھے گا, اور شوہر کے سامنے رکہی جانیوالی ہر روٹی کے بدلہ دس نیکیاں لکھے گا اور اسکے دس درجات بلند فرمایئگا, اور قیامت میں موتیوں اور یاقوت سے جڑا نورانی تاج بہی پہنایئگا۔

. نام کتاب: أدب النساء
. نام مؤلف: عبد الملک بن حبیب اندلسی
. صفحة: 293,
. طبع: دار الغرب الاسلامی بیروت، لبنان۔

__( *خلاصۂ کلام*)__

 مذکورہ روایت میں جو فضیلت بیان کی گئ ھے اسکی نسبت نبی کریمؐ کی جانب نہ کیجائے اور اس فضیلت کے ماننے میں احتیاط برتی جائے؛ گوکہ اس کے ہم معنی روایت «شؔیخ عبد الملک بن حبیب اندلسی» نے بہی ذکر کی ھے؛ لیکن مذکورہ شیخ حدیث کے باب میں خاصا مقام نہیں رکہتے تہے جیساکہ علامہ ذہبی نے تصریح کی ھے:

🔹 وكان موصوفا بالحذق في الفقه ، كبير الشأن ، بعيد الصيت ، كثير التصانيف إلا أنه في باب الرواية ليس بمتقن ، بل يحمل الحديث تهورا كيف اتفق ، وينقله وجادة وإجازة ، ولا يتعانى تحرير أصحاب الحديث .

•نام کتاب: سیر اعلام النبلاء
•مؤلف: الذھبیؒ
•جلد: 12
•صفحة: 103
•طبع: مؤسسة الرسالة، بیروت لبنان

وﷲ تعالی اعلم
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment