▫ *ملازم سے برتن ٹوٹنا* ▫
اس حدیث کی تحقیق درکار ہے: کہ نبی پاکؑ کا فرمان ھے: برتنوں کے ٹوٹنے پر ملازموں و خادموں کو مت مارو! کیونکہ لوگوں کی طرح برتنوں کا بھی ایک وقت مقرر ہے۔
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
سوال میں معلوم کردہ روایت مسند الفردوس للدیلمی, کنزل العمال للہندی, اور شیعی کتاب " نہج الفصاحہ" میں بہی مذکور ہے؛ لیکن یہ روایت سندی حیثیت سے قابل بیان نہیں ھے؛ البتہ اسکا معنی و مفہوم بالکل درست ھے یعنی اگر کسی ملازم سے برتن ٹوٹ جائے یا نقصان ہوجائے تو اسکو مارا نہ جائے کیونکہ ہر شیئ کی ایک میعاد خدا کی جانب سے مقرر ھے بس یہ سوچ لیا جائے کہ اس چیز کی عمر اتنی ہی تھی اور اسکا ختم ہونا ملازم کے ہاتہوں مقدر تہا۔اس بات کی نسبت نبی کریم کی جانب کیے بغیر بیان کیا جاسکتا ھے۔
🌷 *نہج الفصاحہ میں* 🌷
لا تضربوا إماءَكم على كسرِ إنائِكم ، فإنَّ لها آجالًا كآجالِ الناسِ.
• نام كتاب: نهج الفصاحة
• نام مترجم : ابوالقاسم پاينده
• صفحة: 671
• نمبر: 2463
• طبع: مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی، قم، ايران
☪ *روایت پر کلام*☪
اس روایت کی سند میں ایک راوی ہیں " سعید بن هبيرة المروزي" ان کو امام شمس الدین ذھبیؒ نے متہم قرار دیا ھے:
🔘 سعيد بن هبيرة المروزي. قال ابن حبان: يروي الموضوعات عن الثقات.
* نام کتاب: ميزان الاعتدال
*نام محدث: الذهبيؒ
* المجلد: 3
* الصفحة: 236
* الرقم: 3292
* الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.
واللہ تعالی اعلم
✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*
۷ مارچ ء ۲۰۲۰
اس حدیث کی تحقیق درکار ہے: کہ نبی پاکؑ کا فرمان ھے: برتنوں کے ٹوٹنے پر ملازموں و خادموں کو مت مارو! کیونکہ لوگوں کی طرح برتنوں کا بھی ایک وقت مقرر ہے۔
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
سوال میں معلوم کردہ روایت مسند الفردوس للدیلمی, کنزل العمال للہندی, اور شیعی کتاب " نہج الفصاحہ" میں بہی مذکور ہے؛ لیکن یہ روایت سندی حیثیت سے قابل بیان نہیں ھے؛ البتہ اسکا معنی و مفہوم بالکل درست ھے یعنی اگر کسی ملازم سے برتن ٹوٹ جائے یا نقصان ہوجائے تو اسکو مارا نہ جائے کیونکہ ہر شیئ کی ایک میعاد خدا کی جانب سے مقرر ھے بس یہ سوچ لیا جائے کہ اس چیز کی عمر اتنی ہی تھی اور اسکا ختم ہونا ملازم کے ہاتہوں مقدر تہا۔اس بات کی نسبت نبی کریم کی جانب کیے بغیر بیان کیا جاسکتا ھے۔
🌷 *نہج الفصاحہ میں* 🌷
لا تضربوا إماءَكم على كسرِ إنائِكم ، فإنَّ لها آجالًا كآجالِ الناسِ.
• نام كتاب: نهج الفصاحة
• نام مترجم : ابوالقاسم پاينده
• صفحة: 671
• نمبر: 2463
• طبع: مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی، قم، ايران
☪ *روایت پر کلام*☪
اس روایت کی سند میں ایک راوی ہیں " سعید بن هبيرة المروزي" ان کو امام شمس الدین ذھبیؒ نے متہم قرار دیا ھے:
🔘 سعيد بن هبيرة المروزي. قال ابن حبان: يروي الموضوعات عن الثقات.
* نام کتاب: ميزان الاعتدال
*نام محدث: الذهبيؒ
* المجلد: 3
* الصفحة: 236
* الرقم: 3292
* الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.
واللہ تعالی اعلم
✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*
۷ مارچ ء ۲۰۲۰
No comments:
Post a Comment