Saturday, December 19, 2020

اخلاق کا اثر

 ▪️ *اخلاق کا اثر* ▪️


 ایک واقعہ بیان کیا ہے کہ ایک یہودی حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ہاں مہمان ہوئے،  حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں اپنے بستر پر آرام کرنے کو کہا جب وہ بستر پر لیٹے تو پاخانہ کر دیا اور جلدی سے نکل گئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم تشریف لائے اور اس...... کو اپنے ہاتھوں سے  صاف کیا....اور اس منظر کو دیکھ کر وہ یہودی آپؐ کے اخلاق سے اتنا متاثر ہوا کہ مشرف باسلام ہوگیا ۔


اس واقعے کا حوالہ و تحقیق مطلوب ھے!!!



••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


یہ واقعہ مولانا اؔبن الحسن عباسی صاحبؒ نے اپنی کتاب " کتابوں کی درسگاہ میں " کے اندر ذکر کیا ھے : 


🔰 حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ فرماتے ہیں کہ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ  جب آخری حج سے تشریف لارہے تھے تو ہم لوگ اسٹیشن پر شرفِ زیارت کے لیے گئے ،اس وقت حضرتؒ کے متوسلین میں سے ایک شخص محمد عارف جھنگ سے دیوبند تک ساتھ گئے ،ان کا بیان ہے کہ ٹرین میں ایک ہندو جنٹلمین بھی تھا، جس کو قضاءِ حاجت کے لیے جانا تھا،لیکن جاکر الٹے پاؤں بادلِ ناخواستہ واپس آیا، حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ سمجھ گئے ، فورا ً چند سگریٹ کی ڈبیاں ادھر ادھر سے اکٹھی کیں اور لوٹا لے کر پاخانہ گئے اور اچھی طرح اسے صاف کرکے واپس آگئے،پھر اس ہندو دوست سے فرمانے لگے: آپ قضاءِ حاجت کے لیے جانا چاہتے تھے تو جائیے !بیت الخلا بالکل صاف ہے۔“ قصہ مختصر وہ اٹھا اور جاکر دیکھا تو پاخانہ بالکل صاف تھا،بہت متاثر ہوا، اور قضاءِ حاجت کے بعد بھر پور عقیدت سے عرض کرنے لگا: یہ حضور کی بندہ نوازی ہے ، جو سمجھ سے باہر ہے ۔اس واقعہ کو دیکھ کر ٹرین میں سوار خواجہ نظام الدین تونسوی مرحوم نے ایک ساتھی سے پوچھاکہ یہ کھدر پوش کون ہے ؟ جواب ملا: کہ یہ مولانا حسین احمد مدنی ہیں ۔تو خوا جہ صاحب فوراً حضرت مدنی سے لپٹ گئے اور رونے لگے ، حضرت مدنی  نے پوچھا کہ کیا بات ہے ؟ تو کہا: سیاسی اختلاف کی وجہ سے میں نے آپ کے خلاف فتوے دیے اور برا،بھلا کہا،آج آپ کے اعلیٰ کرداراور اخلاق کو دیکھ کر تائب نہ ہوتا تو شاید مر کرسیدھا جہنم میں جاتا۔ اس پر حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ نے فرمایا:میرے بھائی!میں نے تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت پر عمل کیا ہے اور وہ سنت یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے یہاں ایک یہودی مہمان نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے بستر مبارک پر رات کو پاخانہ کر دیااور صبح اٹھ کر جلدی چلا گیااور اپنی تلوار وہیں بھول گیا،جب اپنی بھولی ہوئی تلوار لینے آیا تو کیا دیکھتا ہے کہ حضور صلی الله علیہ وسلم بنفس نفیس اپنے دستِ مبارک سے بستر دھو رہے ہیں، حضور صلی الله علیہ وسلم کے اِن اعلیٰ اخلاق کو دیکھ کر وہ یہودی مسلمان ہو گیا۔ ( ماہنامہ الرشید،  مدنی و اقبال نمبر، ص: 172)


• نام كتاب: كتابوں كي درسگاه ميں

• نام مؤلف: مولانا ابن الحسن عباسي 

• صفحة: 143

• طبع: مكتبه عمرِ فاروق، بالمقابل جامعه فاروقيه، شاه فيصل كالوني، كراچي، پاكستان.



( نوٹ )


 یہ واقعہ باوجودیکہ کافی مشہور ھے؛ لیکن اسکا ثبوت تلاش بسیار کے بعد بھی مل نہیں سکا؛ لہذا اسکی نسبت نبی کریم کی جانب نہ کی جائے۔


وﷲ تعالی اعلم 

✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

19 دسمبر : 2020

No comments:

Post a Comment