Friday, August 20, 2021

دس محرم کو قیامت

▪️ *دس محرم کو قیامت* ▪️

 تعلیم الاسلام ( از مفتی اعظم ہند مفتی کفایت ﷲ صاحب دہلوی نور ﷲ مرقدہ ) میں مرقوم ھے : کہ قیامت آنے والی ھے ؛ لیکن اس کا ٹھیک وقت خدا تعالی کے سوا کوئی نہیں جانتا اتنا معلوم ھے کہ جمعہ کے دن محرم کی دسویں تاریخ ہوگی اور ہمارے پیغمبر ﷺ نے قیامت کی کچھ نشانیاں بتادی ہیں ان نشانیوں کو دیکھ کر قیامت کا قریب آجانا معلوم ہوسکتا ھے۔ 

 سوال یہ ہیکہ کیا واقعتا دس محرم کو قیامت کے وقوع پر حدیث موجود ھے؟ 

 ••• *باسمہ تعالی*••• 
*الجواب وبہ التوفیق:*

 یہ بات کہ قیامت کا وقوع بروز جمعہ دس محرم کو ہوگا " تعلیم الاسلام " میں مذکور ھے :

 • نام كتاب: تعليم الإسلام 
• نام مؤلف: المفتي كفايت الله الدهلويؒ 
• الجزء: 2 
• الصفحة: 38 
• الطبع: مكتبة البشري، كراچي، پاكستان.

 🔸 *اس بات کی تحقیق* 🔸

 امام ترمذیؒ نے ایک روایت ذکر کی ھے: 

 ✧ حدثنا قتيبة، قال: حدثنا المغيرة بن عبد الرحمن، عن أبي الزناد، عن الاعرج، عن أبي هريرة: أن النبیﷺ قال: خيرُ يومٍ طلعَتْ عليهِ الشمسُ يومُ الجمعَةِ فيهِ خُلِقَ آدَمُ ، وفِيهِ أُدْخِلَ الجنَّةَ ، وفيهِ أُخْرِجَ منهَا ، ولا تَقُومُ الساعةُ إلا في يومِ الجمعَةِ. وفي الباب عن ابي لبابة، وسلمان، وابي ذر، وسعد بن عبادة، وأوس بن أوس، حديث أبي هريرة حديث حسن صحيح.

 ( *ترجمہ* ) 

حضرت ابوہریرہؓ نبی کریم سے روایت کرتے ہیں کہ آقا کریم ﷺ نے فرمایا: بہترین دن جمعہ کا دن ھے؛ اسی دن حضرت آدمؑ پیدا کیے گئے , اور اسی دن وہ جنت میں داخل ہوئے , اور اسی دن جنت سے باہر آئے, اور قیامت بھی بروز جمعہ ہی آئگی۔ 

 + المصدر: سنن الترمذي 
+ المجلد: 1 
+ الصفحة: 499 
+ الرقم: 488 
+ الدرجة: صحيح 
+ الطبع: دار الغرب الإسلامي، بيروت، لبنان.

 روایت بالا میں فقط اتنا ذکر ھے کہ قیامت کا آنا جمعہ کے دن ہوگا۔البتہ جمعہ کے دن تاریخ کیا ہوگی اس کا ذکر روایت میں نہیں ھے؛ البتہ ترمذی کی شرح العرف الشذی میں اس روايت كے تحت لكها ھے کہ وہ تاریخ دس محرم ہوگی ؛ لیکن اسکا حوالہ مذکور نہیں : 

 🔅 *العرف الشذی* 🔅

 قوله: "ولا تقوم الساعة " ورد في حديث قوي: أن قيام القيامة يكون يوم عاشوراء، عاشر المحرم. 

 (ترجمہ)

 ایک مضبوط روایت میں ھے کہ قیامت کا وقوع دس محرم کو ہوگا۔

 { المصدر: العرف الشذي 
{ المحدث: العلامة الحافظ محمد انور شاه بن معظم شاه الكشميريؒ 
{ المجلد: 2 
{ الصفحة: 5 
{ الطبع: دار إحياء التراث العربي، بيروت لبنان.

 🔰 *العرف الشذی کی عبارت کی تحقیق* 🔰 

 جامع ترمذی کی ہی شرح " معارف السنن " میں حضرت شاہ صاحبؒ کے تلمیذ رشید جناب حضرت مولانا یوسف بنوریؒ لکہتے ہیں کہ العرف الشذی میں جو بات لکہی ھے کہ قیامت کا وقوع دس محرم بروز جمعہ کو ہوگا وہ روایت ہمکو مل نہ سکی۔اس میں غور کرنا چاہئے  

▫️ *معارف السنن* ▫️ 

قوله: "ولا تقوم الساعة إلا يوم الجمعة " وفي العرف الشذي: ورد في حديث قوي: أن قيام الساعة يكون يوم عاشوراء، عاشر المحرم، فيكون العاشوراء يوم الجمعة " أقول: لم أقف عليه، فلينظر! 

 ٭ المصدر: معارف السنن 
٭ المحدث: العلامة يوسف البنوريؒ 
٭ المجلد: 4 
٭ الصفحة: 306 
٭ الطبع: ايچ، ايم، سعيد، كراچي، پاكستان.

 🕯️ *خلاصۂ کلام* 🕯️

 تؔعلیم الاسلام میں وقوع قیامت کی بابت جو لکہا ھے اس میں اتنا تو ثابت ھے کہ یہ حادثہ جمعہ کے دن ہونا طے ھے؛ تاہم یہ بات کہنا کہ وہ جمعہ دس محرم کو ہوگا اس کا ثبوت نہیں مل سکا؛ اور تعلیم الاسلام میں یہ بات وہیں سے آئی ھے جہاں سے العرف الشذی میں در آئی ھے۔ 

 وﷲ اعلم بالصواب

 ✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

 20 اگست، 2021؁ء

No comments:

Post a Comment