ﷲ نے تمام جانوروں کے منہ میں زبان پیدا کی ھے ؛ مگر مچھلی کو زبان نہیں دی گئ , اس کی وجہ یہ ہے کہ جب حکمِ خداوندی سے فرشتوں نے آدم علیہ السلام کو سجدہ کیا اور ابلیس رجیم ( مردود) ہوکر مسخ شدہ ( بری ) صورت میں زمین پر پھینک دیا گیا تو وہ سمندروں کی طرف گیا تو اسے سب سے پہلے مچھلی نظر آئی جسے اس نے آدم علیہ السلام کی تخلیق کا قصہ سنایا اور یہ بھی بتلایا کہ وہ بحر و بر کے جانوروں کا شکار کرے گا تو مچھلی نے تمام دریائی جانوروں تک حضرت آدم ؑ کی کہانی کہہ سنائی ؛ اسی وجہ سے اللہ تعالی نے زبان کے شرف سے محروم کردیا۔
یہ واقعہ مکاشفۃ القلوب صفحہ: 139 کے حوالہ سے مذکور ھے
اسکی تحقیق مطلوب ھے!!!
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق*:
یہ واقعہ امام غؔزالیؒ کی جانب منسوب کتاب " مکاشفۃ القلوب " میں مذکور ھے ؛ لیکن یہ صیغۂ تمریض ( غیر یقینی انداز بیان) سے منقول ھے
اور کتاب کے مؔحشی ٭دکتور عبد ﷲ الخالدی٭ نے اس پر کلام کیا ھے کہ یہ ایک حکایت اور کہانی ھے جو بالکل انوکھی اور عجیب ھے ( یعنی ثبوت کے درجے کو نہیں پہونچتی ھے) ؛ لہذا مچھلی کے بے زبان ہونے کی یہ وجہ حتمی نہیں ھے۔
❇️ *مكاشفة القلوب* ❇️
فإن قيل: ما الحكمة في أن الله تعالى خلق كل مخلوق ذا لسان ناطق، وغير ناطق، وليس للسمك لسان أصلاً؟ فقيل: لأن الله تعالى لما خلق آدم أمر الملائكة فسجدوا كلهم إلا إبليس فلعنه الله وأخرجه من الجنة ، ومسخه ، فأهبط إلى الأرض ، فجاء إلى البحار ، فأول ما رآه السمك . فأخبره بخلق آدم . وقال : إنه يصطاد ويأخذ دواب البحر والبر ، فبلغ السمك دواب البحر بخبر آدم فأذهب الله لسانه.
وقال المحشي: هذه الحكاية أشبه بالنوادر، والطرف.
٭ المصدر: مكاشفة القلوب
٭ المؤلف: الإمام الغزاليؒ
٭ المحقق: د/ عبد الله الخالدي
٭ الصفحة: 76
٭ الطبع: دار القلم، بيروت، لبنان.
والله تعالي أعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*
24 جون، 2022
No comments:
Post a Comment