بیان کیا جاتا ہے کہ جب نبی کریمؐ کی ولادت کا وقت آیا، تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آسمانوں اور جنتوں کے دروازے کھول دیئے جائیں۔ فرشتے باہم بشارت دیتے پھرتے تھے۔ سورج نے نور کا نیا جوڑا پہنا۔ اس سال دنیا کی تمام عورتوں کو یہ رعایت ملی کہ سب فرزند نرینہ جنیں۔ درختوں میں پھل آ گئے۔ آسمان میں زبر جدد یاقوت کے ستون کھڑے کئے گئے۔ نہر کوثر کے کنارے مشک خالص کے درخت لگائے گئے۔ مکہ کے بت اوندھے ہوگئے۔ وغیرہ وغیرہ۔
اس بات کی تحقیق مطلوب ھے!!!
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
یہ واقعہ امام قسطلانیؒ نے " المواہب اللدنیہ " میں ذکر کیا ھے لیکن ساتھ ہی ساتھ واقعہ کے غیر معتبر ہونے کو بھی لکھا ھے:
⏹️ *المواهب اللدنية* ⏹️
وروى أبو نعيم عن عمرو بن قتيبة قال: سمعت أبى- وكان من أوعية العلم- قال: لما حضرت ولادة آمنة قال الله تعالى لملائكته: افتحوا أبواب السماء كلها، وأبواب الجنان، وألبست الشمس يومئذ نورا عظيما، وكان قد أذن الله تعالى تلك السنة لنساء الدنيا أن يحملن ذكورا كرامة لمحمد- صلى الله عليه وسلم-..
*الحديث وهو مطعون فيه*
٭ المصدر: المواهب اللدنية
٭ المؤلف: القسطلانيؒ
٭ المجلد: 1
٭ الصفحة: 124
٭ الطبع: المكتب الإسلامي، بيروت، لبنان.
✴️ *الخصائص الكبرٰي* ✴️
امام سیوطی نے بھی اس واقعہ کو اپنی کتاب " خصائص کبرٰی " میں جگہ دی ھے ؛ لیکن دل پر جبر کرکے انہوں نے یہ واقعہ ذکر کیا ھے کہ ذکر کرنے کو میرا دل تو نہیں چاہتا ھے ؛ لیکن حافظ ابونعیم کی اتباع میں مَیں ذکر کیے دیتا ہوں:
☪️ *الخصائص الكبري* ☪️
قلتُ: هذا الأثر والأثران قبله فيها نكارة شديدة، ولم أورد في كتابي هذا أشد نكارة منها، ولم تكن نفسي لتطيب بإيرادها، لكني تبعتُ الحافظَ أبانعيم في ذلك.
٭ المصدر: الخصائص الكبري
٭ المحدث: الإمام السيوطي
٭ المجلد: 1
٭ الصفحة: 117 تا 122
٭ الطبع: دار الكتب الحديثية،قاهرة، مصر.
••• *خلاصۂ کلام* •••
ساری دنیا میں ایک سال میں پیدا ہونے والے سب لڑکے ہی ہوتے تو یہ بہت ہی اہم واقعہ رونما ہوتا اور تاریخ نگار حضرات اس گوشے سے ضرور پردہ اٹھاتے اور خود کفار مکہ میں سے بعض قبائل مؤنث کی پیدائش سے جو خفا رہتے تھے ان کے گھروں میں تو ضرور گھی کے چراغ جلتے اور عرب لوگ اس غیر معمولی واقعے کا ضرور کہیں تو بیان کرتے ؛ لیکن سب اس موقعہ پر ساکت نظر آتے ہیں اور خود واقعہ نگار محدث اس کی صحت کے قائل نہیں ؛ لہذا اس بات کو بیان کرنا درست نہیں۔
وﷲ تعالی اعلم
✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
5 اکتوبر / 2022ء
8
ربیع الاول/ 1444ھ
No comments:
Post a Comment