بیان کیا جاتا ھے کہ جنت میں ایک حور ہے جس کا نام لاعبہ ہے، اس کی گردن پر لکھاہے جو یہ چاہتا ہے مجھ سے شادی کرے وہ میرے رب کو راضی کرکے آئے۔
اس روایت کی تخریج و تحقیق درکار ہے ۔
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
سب سے پہلے حور کے نام میں تصحیح کی ضرورت ھے ؛ اس کا نام لاعبہ نہیں *لُعبَہ* ہے؛ احوال جنت کے موضوع پر علما نے جو کتابیں لکھی ہیں، ان میں ہے کہ جنت میں لُعبة نام کی ایک حور ہے، جسے اللہ رب العزت نے بے پناہ حسن وجمال سے نوازا ہے اور جنت کی دیگر حوریں اس کے حسن پر رشک کرتی ہیں اور اس سے کہتی ہیں : تو کس قدر پاک ھے اگر تیرے طلبگاروں کو تیری خوبصورتی و حسن و جمال کا پتہ چل جائے تو وہ تجھے حاصل کرنے کیلیے دنیا میں خوب محنت و سعی کریں
اسکی دونوں آنکہوں کے درمیان کے حصے پر لکہا ھے کہ جو میرے جیسی کو اپنانا چاہتا ھے تو وہ میرے رب کی رضامندی پر عمل کرتا رھے!
💠 *كتاب صفة الجنة* 💠
حدثنا الحسن بن كثير العنبري، حدثنا العلاء بن عبد الله، عن موسي بن حصين، عن عيسي بن يونس، عن الأوزاعي، عن حسان بن عطية، عن ابن مسعود، قال:
إِنَّ فِي الْجَنَّةِ حَوْرَاءَ، يُقَالُ لَهَا: اللُّعْبَةُ، كُلُّ حُورِ الْجِنَانِ يُعْجَبْنَ بِهَا، يَضْرِبْنَ بِأَيْدِيهِنَّ عَلَى كَتِفِهَا، وَيَقُلْنَ: طُوبَى لَكِ يَا لُعْبةُ، لَوْ يَعْلَمُ الطَّالِبُونَ لَكِ لَجَدُّوا، بَيْنَ عَيْنَيْهَا مَكْتُوبٌ: مَنْ كَانَ يَبْتَغِي أَنْ يَكُونَ لَهُ مِثْلِي، فَلْيَعْمَلْ بِرِضَاءِ رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ.
٭ المصدر: صفة الجنة
٭ المحدث: الإمام ابن ابي الدنيا
٭ الصفحة: 207
٭ الرقم: 309
٭ الطبع: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان.
✴️ *حادي الأرواح* ✴️
امام ابن القیم نے بھی یہ روایت نقل کی ھے اور محشی نے اس کی سند کو منقطع لکہا ھے:
وذکر الأوزاعي، عن حسان بن عطیة، عن ابن مسعود،قال: إن فی الجنة حوراء، یقال لھا: اللعبة، کل حور الجنان یعجبن بھا، یضربن بأیدیھن علی کتفھا ویقلن: طوبی لک یا لعبة! لو یعلم الطالبون لک لجدّوا، مکتوب بین عینیها: من کان یبتغي أن یکون لہ مثلي فلیعمل برضی ربي.
*وسنده منقطع ؛ حسان بن عطية لم يدرك ابن مسعود.*
( كذا في الهامش)
٭ المصدر: حادي الأرواح
٭ المحدث: الإمام ابن القيم
٭ الصفحة: 513
٭ الدرجة: منقطع
٭ الطبع: دار عالم الفوائد، جدة، السعودية.
⚠️ *منقطع سند کا حکم* ⚠️
منقطع سند ضعیف ہوتی ھے ؛ کیونکہ اسکی سند کے درمیان سے کوئی راوی غائب ہوتا ہے جسکا حال نامعلوم ہوتا ھے:
☆ *تيسير مصطلح الحديث* ☆
المنقطع ضعيف بإجماع العلماء لفقده شرطا من شروط القبول، وهو اتصال السند، وللجهل بحال الراوي المحذوف.
٭ المصدر: تيسير مصطلح الحديث
٭ المؤلف:د/ محمود الطحان
٭ الصفحة: 94
٭ الطبع: مكتبة المعارف، رياض، السعودية.
والله تعالي أعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صديقي*
15
، مارچ، 2023
No comments:
Post a Comment