Friday, August 16, 2019

دیہاتی کے انگور

▪ *دیہاتی کے انگور*▪

مشہور ہے کہ ایک غریب دیہاتی، بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں، انگوروں سے بھری ایک رکابی کا تحفہ پیش کرنے کیلئے حاضر ہوا۔کملی والے آقا نے رکابی لی، اور انگور کھانے شروع کیئے۔
 پہلا دانہ تناول فرمایا اور مُسکرائے۔اُس کے بعد دوسرا دانہ کھایا اور پھر مُسکرائے۔اور وہ بیچارہ غریب دیہاتی آپ کو مسکراتا دیکھ دیکھ کر خوشی سے نہال تہا,صحابہؓ سارے منتظر، خلاف عادت کام جو ہو رہا ہے کہ ہدیہ آیا ہے اور انہیں حصہ نہیں مل رہا,سرکار علیہ السلام، انگوروں کا ایک ایک دانہ کر کے کھا رہے ہیں اور مسکراتے جا رہے ہیں۔میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں۔۔ آپؓ نے انگوروں سے بھری پوری رکابی ختم کر دی۔۔
 اور آج صحابہؓ سارے متعجب!!!!
 غریب دیہاتی کی تو عید ہو گئی تھی۔۔خوشی سے دیوانہ۔۔۔ خالی رکابی لیئے واپس چلا گیا۔
 صحابہؓ نہ رہ سکے۔۔۔۔ ایک نے پوچھ ہی لیا، یا رسول اللہ! آج تو آپ نے ہمیں شامل ہی نہیں کیا؟
 سرکار صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے اور فرمایا: تم  لوگوں نے دیکھی تھی اُس غریب کی خوشی؟ میں نے جب انگور چکھے ۔۔ تو پتہ چلا کہ کھٹے ہیں۔ مجھے لگا کہ اگر تمہارے ساتھ یہ تقسیم کرتا ہوں تو
ہو سکتا ہے تم میں سے کسی سے  کچھ ایسی بات  یا علامت ظاہر ہو جائے، جو اس غریب کی خوشی کو خراب کر کے رکھ دے۔

اور  بیشک آپؐ اخلاق کے  بلند ترین درجہ پر ہیں (القلم – 4)
سبحان الله ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا یہ واقعہ درست ہے؟!!!

--- *باسمہ تعالی*---
*الجواب وبہ التوفیق:*

  یہ قصہ غیر ثابت ہے؛ کسی متداول کتب حدیث یہاں تک کہ من گھڑت روایات پر تالیف کی گئیں کتابوں میں بھی اسکا نام و نشان نہیں ھے, نیز احادیث کی تحقیق کرنے والے اداروں کا بھی اس واقعہ کے متعلق یہی کہنا ہے : کہ یہ من گھڑت اور بے اصل ہے؛ لہذا نہ تو اسکی نسبت نبی کریمؐ کی جانب کی جائے اور نہ ہی اس پوسٹ کو نشر و بیان نہ کیا جائے ۔ علاوہ ازیں حضور مقبولؐ کے اخلاق کریمانہ کے متعلق دیگر صحیح ترین روایات کتب حدیث میں موجود ہیں ان کو پڑھا جائے ۔

وﷲ تعالی اعلم
✍🏻 ...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*

No comments:

Post a Comment