Thursday, August 15, 2019

میر عرب کو آئ ٹھنڈی ہوا جہاں سے

*میرِ عربﷺ کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے*؎

علؔامہ اقبال (مرحوم)کی ایک نظم جو "بچوں کے قومی گیت " کے نام و عنوان سے جانی جاتی ھے اس میں ایک شعر ہے :

؎ *میرِ عربؐ کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے*
*میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے*

کیا اس شعر کا مفہوم درست ہے ؛ کیا یہ بات حدیث سے ثابت ھے کہ نبی کریم ﷺ کو غیر منقسمہ ہندوستان کی جانب سے فرحت آمیز خوشبویں آتی تہیں؟...

نیز یہ بہی بیان کیا جاتا ہے: کہ ایک بار نبی کریم اپنی داہنی جانب دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا: مانگو کیا مانگتے ہو!
صحابہ نے کہا: ہمارے ماں باپ آپ پر قربان, آپ داہنی جانب دیکھ کر کیوں مسکرائے ؟
  حضور اکرم نے فرمایا: میں ہندوستان کی طرف سے عشق کی خوشبو محسوس کرتا ہوں۔

  حوالہ: مستدرک حاکم, حدیث: 4053.

▪ *باسمہ تعالی*▪
*الجواب وبہ التوفیق:*

1⃣  اس سوال کا جواب حضرت شیخ الاسلام " مفتی محمد تقی عؔثمانی" _ دامت برکاتہم_ کے حوالے سے انہیں کے الفاظ میں درج ہے:
 اس مضمون کی کوئی حدیث  احقر کے علم میں نہیں ھے, اور کتبِ حدیث میں سرسری تلاش سے ملی بھی نہیں۔

المصدر: فتاویٰ عثمانی
المؤلف: تقی عثمانی _حفظہﷲ_
المجلد: 1
الصفحہ:225
الطبع: مکتبۂ معارف القرآن, کراچی, پاکستان۔

2⃣ نیز مستدرک حاکم کے حوالے سے جو روایت ذکر کی گئ ھے مستدرک حاکم میں اس طرح کی کوئی روایت موجود نہیں ھے ؛ البتہ وہاں ایک روایت مذکور ہے : جسکا مفہوم یہ ہے:سب سے اچھی خوشبو سرزمین ہندوستان کی ہے۔

--- *روایت کے الفاظ*---

حدثنا محمد بن الحسن الكارزي ، ثنا علي بن عبد العزيز ، ثنا حجاج بن منهال ، ثنا حماد بن سلمة ، عن حميد ، عن يوسف بن مهران ، عن ابن عباس - رضي الله عنهما - قال : قال علي بن أبي طالب : أطيب ريح في الأرض الهند ، أهبط بها آدم - عليه الصلاة والسلام - فعلق شجرها من ريح الجنة .

هذا حديث صحيح على شرط مسلم ولم يخرجاه .

المصدر: مستدرك حاكم
المؤلف: حاكم نيشاپوری
المجلد: 2
الصفحة: 638
الرقم: 4053
الطبع: دار الحرمين للطباعة والنشر، قاهرة، مصر.


🔘 حاکم نے اس روایت کو صحیح درجہ کی بتایا ہے اور کہا ھے: کہ یہ روایت امام مسلم کی شرط کے مطابق ہے؛ جبکہ معاملہ ایسا نہیں کیونکہ امام ذہبی نے اسی روایت کے حاشیہ پر لکہا ہے: کہ یہ روایت مسلم کی شرط پر نہیں ھے نیز اس میں ایک راوی *یوسف بن مہران* ہیں جنکو ابن حجر نے کمزور کہا ہے۔

(حوالہ بالا)


♦ *یوسف بن مہران*

 یوسف بن مہران کے متعلق علامہ ابن حجر عسقلانی کا تبصرہ: یوسف بن مہران بصری ہیں, اور یہ لین الحدیث یعنی ضعیف ہیں۔

   يوسف بن مهران البصري، وليس هو يوسف بن ماهك، ذاك ثقة، وهذا لم يرو عنه الا زيد بن جدعان، وهو لين الحديث، من الرابعة.

المصدر: تقريب التهذيب
المؤلف: ابن حجر العسقلاني
الصفحة: 1096
الرقم: 7943
الطبع:  دار العاصمة للنشر والتوزيع.

••• *خلاصۂ کلام* •••

 مذکورہ بات کہ نبی کریم کو ہندوستان کی جانب سے عشق و محبت کی خوشبویں آتی تہیں یا حضور داہنی جانب دیکھ کر مسکرائے تہے اور مسکراہٹ کی وجہ ہندوستان کی خوشبو تہی سب بے اصل بات ہے ۔اسکو بیان کرنا جائز نہیں۔

وﷲ تعالیٰ اعلم
✍🏻... _کتبہ_ *محمد عدنان وقار صؔدیقی*
 15 اگست, ؁2019ء

No comments:

Post a Comment