Thursday, January 16, 2020

اہل محبت کا درود

▪ *اہلِ محبت کا درود* ▪

 ایک روایت بہت بیان کی جاتی  ھے کہ سرکارِ مدینہ ،راحتِ قلب وسینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ باقرینہ ہے : ’’اَسْمَعُ صَلٰوۃَ اَھْلِ مَحَبَّتِیْ وَاَعْرِفُھُمْ ،

یعنی اہلِ محبت کادُرُود میں  خُود سنتا ہوں  اور انہیں   پہچانتا ہوں

 ،وَتُعْرَضُ عَلَیَّ صَلٰوۃُ غَیْرِھِمْ عَرْضًا ،

جبکہ دوسروں  کا دُرُود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘

کیا یہ روایت مستند ھے؟!!


•• *باسمہ تعالی* ••
*الجواب وبہ التوفیق:*

آپؐ کی خدمت عالیہ میں درود پاک کے پہونچنے کے  متعلق جو مستند روایات ہیں وہ اس طرح ہیں:

🔹 عن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال : (مَا مِن أَحَدٍ يُسَلِّمُ عَلَيَّ إِلا رَدَّ اللهُ عَلَيَّ رُوحِي حَتَّى أَرُدَّ عَلَيهِ السَّلَامَ) .

ترجمہ: جو بھی مجھ پر سلام کا نذرانہ پیش کرتا ھے تو میں اسکا جواب دیتا ہوں؛ کیونکہ میں اپنی قبر میں باحیات ہوں۔


÷ نام کتاب: سنن أبوداود
÷ نام محدث: الامام ابوداودؒ
÷ المجلد: 1
÷ الصفحة: 295
÷ رقم الحديث: 2041
÷ درجة: حسن
÷ طبع: مكتبة رحمانية، لاهور، پاكستان.

💠 عن أبي هريرة: لاتجعلوا بيوتكم قبوراً ولا تجعلوا قبري عيداً وصلّوا عليّ فإنّ صلاتكم تبلغني حيث كنتم.

ترجمة: حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ھے: کہ آقائے کریمؑ کا ارشاد ھے : تم اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ! اور میری قبر کو عید نہ بناؤ! اور مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو! کیونکہ تمہاری درود مجھ تک پہونچادی جاتی ھے خواہ تم کہیں بہی ہو۔

* نام کتاب: سنن أبو داود
* نام محدث: الامام ابوداودؒ
* المجلد: 1
* الصفحة: 295
* رقم الحديث: 2042
* الدرجة: صحيح
* الطبع: مكتبة رحمانية، لاهور، پاكستان.

🔘 عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ( إن لله ملائكة سياحين في الأرض يبلغوني من أمتي السلام )

(ترجمہ: حضرت سیدنا ابن مسعودؓ سے مروی ھے : کہ آپ نے ارشاد فرمایا: کہ ﷲ کی جانب سے کچھ فرشتے دنیا میں مقرر ہیں جو ساری دنیا میں گھومتے پھرتے ہیں اور امتیوں کا سلام مجھ تک پہونچاتے ہیں۔

• نام كتاب: سنن نسائي
• نام محدث: الامام نسائيؒ
• الصفحة: 151
• رقم الحديث: 1282
• درجة: صحيح
• طبع: بيت الأفكار الدولية، الاردن.

۞ عن ابی بکر الصدیق :أكْثِرُوا الصلاةَ عليَّ ، فإنَّ اللهَ وكَّلَ بي ملَكًا عند قبري ، فإذا صلَّى عليَّ رجلٌ من  أُمَّتِي قال لي ذلك المَلَكُ : يا محمدُ إنَّ فلانَ بنَ فلانٍ صلَّى عليك الساعةَ.


(ترجمہ:) حضرت ابوبکر صدیقؓ سے مروی ھے: کہ حضورؐ کا ارشاد ھے: مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو! کیونکہ ﷲ نے میری قبر کے پاس ایک فرشتہ مقرر کیا ہوا ھے چناچہ جب کوئی امتی مجھ پر درود پڑھتا ھے تو وہ فرشتہ مجھ سے کہتا ھے: حضرت! فلاں بن فلاں نے آپ کو ابہی ابہی درود کا نذرانہ پیش کیا ھے۔

+ نام کتاب: السلسلة الصحيحة
+ نام محدث: البانيؒ
+ مجلد: 4
+ صفحة: 43
+ رقم الحديث: 1530
+ درجة: حسن
+ طبع: مكتبة المعارف للنشر والتوزيع، رياض.

💡 جبکہ سوال میں معلوم کردہ روایت کہ میں اہل محبت کا درود خود سنتا ہوں اور بقیہ کا درود مجھ تک پہونچایا جاتا ھے یہ روایت " دلائل الخیرات " میں -شیخ ابوعبد اللہ محمد بن سلیمان الجزولی- نے بلا کسی سند ذکر کی ھے:

✧ قيل لرسول الله صلي الله عليه وسلم: أرأيت صلاة المصلين عليك ممن غاب عنك ومن ياتي بعدك؟ ما حالهما عندك؟ فقال: أسمع صلاة أهل محبتي وأعرفهم، وتعرض عليَّ صلاة غيرهم عرضا.

( ترجمہ)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: جو آپ پر نزدیک سے اور دور سے درود بھیجتے ہیں اور بعد میں آنے والے بھی بھیجیں گے، کیا یہ سب درود آپ پر پیش کیے جاتے ہیں اور پیش کیے جائیں گے؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں اہل محبت کا درود سنتا اور انہیں پہچانتا ہوں جبکہ دیگر کا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ھے۔“

• نام كتاب: دلائل الخيرات
• نام مؤلف: محمد بن سلیمان الجزوليؒ
• صفحة: 12
• درجة: بدون سند
• طبع: مكتبة جامعة الملك سعود،  السعودية.


⚠ *الحاصل*⚠

 حضورؑ پر امتیوں کا درود و  سلام  پہونچایا جاتا ھے اس کام کے لیے خدا کی جانب سے فرشتے مقرر ہیں, نیز جو بندہ قبر اطہر کے قریب سے درود پڑھتا ھے تو خود نبی کریمؑ اسکو سنتے ہیں؛ تاہم سوال میں معلوم کردہ روایت کہ جس میں اہل محبت و غیر اہل محبت کا فرق ھے وہ روایت بلا سند ھے لہذا اسکی نسبت نبی کریمؑ کی جانب نہ کیجائے۔

وﷲ تعالی اعلم
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*
16جنوری: 2020؁ء

No comments:

Post a Comment