Saturday, June 27, 2020

وہ عورتیں جن سے نکاح نہ کیا جائے

▪️ *وہ عورتیں جن سے نکاح نہ کیا جائے* ▪️

ایک بات بہت مشہور ہے : کہ سات طرح کی عورتیں ہیں جن سے نکاح کرنے کی ممانعت ھے وہ سات عورتیں یہ ہیں:

 1)انانہ، 2) منانہ، 3) كنانہ، 4) حنانہ، 5) حداقہ،6) براقہ 7) شراقہ!

انانہ – وہ عورت جو ہر وقت سر پر پٹی باندھے رکھے، کیوں کہ شکوہ و شکایت ہی ہمیشہ اس کا معمول ہوگاـ

 2) منانہ – وہ عورت جو ہر وقت مرد پر احسان ہی جتاتی رہے کہ میں نے تیرے ساتھ یہ یہ احسان کیا اور تجھ سے تو مجھے کچھ حاصل نہیں ہوا

 3) کنانہ – وہ عورت جو ہمیشہ ماضی کو یاد کرے فلاں وقتمیں میرے پاس یہ تھا وہ تھا

4) حنانہ – وہ عورت جو ہر وقت اپنے سابقہ خاوند کو ہی یاد کرتی رہے اور کہے کہ وہ تو بڑا اچھا تھا مگر تم ویسے نہیں ہو

5) حداقہ – وہ عورت جو خاوند سے ہر وقت فرمائش ہی کرتی رہے، جو چیز بھی دیکھے اس کی طلبگار ہو جائے

 6) براقہ – وہ عورت جو ہر وقت اپنی چمک دمک میں ہی لگی رہے

7) شداقہ – وہ عورت جو تیز زبان ہو اور ہر وقت باتیں بنانا ہی جانتی ہو۔

اسکی کیا حقیقت ھے؟
از راہِ کرم جواب عنایت فرمادیں!!!

••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*

 ان سات طرح کی عورتوں کا ذکر ہمیں حدیث میں تو مل نہ سکا؛ تاہم " رحیبانی" نے شرح _غایہ المنتہٰی_ میں اسکا ذکر کیا ھے لیکن حدیث سے ثابت نہیں بتایا ھے؛ لہذا ان باتوں کو حدیث نہ مانتے ہوئے کسی دانشمند و حکیم کا مقولہ سمجہا جائے۔

💎  نقل المصنف في بعض تعاليقه عن الماوردي والغزالي أنهما قالا : يكره نكاح الحنانة والمنانة والأنانة والحداقة والبراقة والشداقة والممراضة .
 فالحنانة التي لها ولد تحن إليه, والمنانة التي تمن على الزوج بما تفعله، والأنانة كثيرة الأنين, والحداقة التي تسرق كل شيء بحدقتها وتكلف الزوج, والبراقة التي تشتغل غالب أوقاتها ببريق وجهها وتحسينه. وقيل: هي التي يصيبها الغضب عند الطعام فلا تأكل إلا وحدها, والشداقة كثيرة الكلام , والممراضة التي تتمارض غالب أوقاتها من غير مرض.


٭ المصدر: مطالب أولي النهٰي
٭ المؤلف: مصطفي السيوطي الرحيباني
٭ المجلد: 5
٭ الصفحة: 10
٭ الطبع: منشورات المكتب الاسلامي، دمشق، سيريا.

___ *خلاصۂ کلام* ___

مذکورہ تفصیل ایک نصیحت ھے کہ نکاح ایسی خواتین سے نہ کیا جائے ؛ البتہ یہ حدیث یا فرمان رسولؐ نہیں ھے۔

وﷲ تعالی اعلم
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

۲۷ جون، ؁ء۲۰۲۰

No comments:

Post a Comment