Friday, August 28, 2020

بیوہ عورت کی فضیلت

 ••• *بیوہ عورت کی فضیلت* •••


  حضرت مؔولانا طارق جمیل صاحب  کا ایک شاٹ کلپ دیکہا جس میں وہ ایسی بیوہ کی فضیلت بیان فرمارھے تھے جس نے بیوگی کے بعد اپنے یتیم بچوں کی خاطر دوسری شادی نہیں کی کہ جناب نبی کریمؐ سے پہلے وہ جنت کی جانب جارہی ہوگی۔ 


اس روایت کی تحقیق و حوالہ مطلوب ھے!!!


••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق*: 


 جی روایات میں اسکا تذکرہ موجود ھے کہ ایسی بیوہ عورت نبی کریمؐ سے آگے آگے جنت کی جانب رواں دواں ہوگی۔


♎ مسند ابو یعلی میں ھے:


عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم :( أنا أول من يفتح باب الجنة ، إلا أني أرى امرأة تبادرني ، فأقول لها : ما لك ومن أنت ؟!فتقول : أنا امرأة قعدت على أيتام لي ) .



ترجمہ : نبی کریمؐ کا ارشاد ھے: کہ سب سے پہلے جنت کا دروازہ میں کہولونگا البتہ میں ایک خاتون کو دیکہونگا کہ مجھ سے بہی آگے جنت کی طرف بڑھ رہی ھوگی.. میں اس سے کہونگا: اے خدا کی بندی! تو ایسے آگے کیوں جارہی ھے ؟ وہ کہے گی: میں ایک بیوہ عورت ہوں جس نے اپنے یتیم بچوں کی خاطر دوسرا نکاح نہیں کیا تہا۔



_*روایت کا درجہ*_

  مسند ابو یعلی کے محقق "حسین سلیم اسد" نے اسکے متعلق لکہا: اسکی سند عمدہ ھے



÷ المصدر: مسند اؔبو يعلي 

÷ المحدث: الحافظ التميميؒ

÷ المحقق: حسين سليم اسد

÷ المجلد: 12

÷ الصفحة: 7

÷ الرقم: 6651

÷ الطبع: دار المامون للتراث، دمشق.


🌀 اس روایت کو امام دیلمیؒ نے بہی مسند الفردوس میں ذکر کیا ھے: 


• نام کتاب:  مؔسند الفردوس

• نام محدث: ابو شجاع الديلميؒ

• جلد: 1

• صفحة : 34

• حدیث : 58

• طبع : دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.


💠 اتحاف السادة المتقين ميں امام زبیدیؒ نے اس طرح کی روایت کو ذکر فرمایا ھے اور اس کی سند کو ضعیف لکہا ھے: 



حدثنا نصر بن داود الخلنجي، حدثنا سهل بن بكار ، حدثنا عبد السلام أبو الخليل ، عن أبي يزيد المدني ، عن أبي هريرة رضي الله عنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : ( حَرَّمَ اللَّهُ عَلَى كُلِّ آدَمَيٍّ الْجَنَّةَ يَدْخُلُهَا قَبْلِي ، غَيْرَ أَنِّي أَنْظُرُ عَنْ يَمِينِي ، فَإِذَا امْرَأَةٌ تُبَادِرُنِي إِلَى بَابِ الْجَنَّةِ ، فَأَقُولُ : مَا لِهَذِهِ تُبَادِرُنِي ؟ فَيُقَالُ لِي : يَا مُحَمَّدُ ، هَذِهِ امْرَأَةٌ كَانَتْ حَسْنَاءَ جَمْلَاءَ ، وَكَانَ عَلَيْهَا يَتَامَى لَهَا ، فَصَبَرْتَ عَلَيْهِنَّ حَتَّى بَلَغَ أَمَرُهُنَّ الَّذِي بَلَغَ ؛ فَشَكَرَ اللَّهُ لَهَا ذَاكَ ) .


٭ المصدر: اتحاف السادة المتقين

٭ المحدث: العلامة السيد الزبيديؒ

٭ المجلد: 6

٭ الصفحة:237

٭ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.


÷÷÷ *خلاصۂ کلام* ÷÷÷


 بقول امام زبیدیؒ روایت اگر چہ ضعیف ھے؛ لیکن ضعف بہت ہلکا ھے یہ ایسا ضعف نہیں جو بیان کرنے یا فضیلت تسلیم کرنے سے مانع ہو؛  کیونکہ امام منذریؒ نے اس روایت کو حسن کہا ھے: 


قال المنذری: واسنادہ حسن ان شاءﷲ.


① المصدر: الترغيب والترهيب 

② المحدث: المنذریؒ

③ المجلد: 3

④ الصفحة: 236

⑤ الرقم: 12

⑥ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.


والله تعالي اعلم

✍🏻...كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*

No comments:

Post a Comment