Thursday, September 10, 2020

ایک جوان کی شرمندگی

 ••• *ایک جوان کی شرمندگی* •••

 

مکاشفۃ القلوب کے حوالے سے ایک حکایت بیان کی جاتی ھے: حضرت عمرؓ ایک مرتبہ مدینہ منورہ کی ایک گلی سے گزر رھے تھے آپؓ نے ایک جوان کو دیکہا جو کپڑوں کے نیچے شراب کی بوتل چھپائے چلا جارہا تہا آپؓ نے پوچھا: اے جوان! اس بوتل میں کیا لیے جارھے ہو؟ جوان بہت شرمندہ ہوا کہ میں کیسے کہوں اس بوتل میں شراب ھے,  اس وقت اس نوجوان نے دل ہی دل میں دعا مانگی اےﷲ! مجھے حضرت عمرؓ کے رو برو شرمندگی اور رسوائی سے بچا! میرے عیب کو ڈھانپ لے میں پھر کبہی شراب نہیں پیوں گا جوان نے حضرت عمرؓ کو جواب دیا: امیر المومنین! یہ سرکہ ہے آپؓ نے فرمایا مجھے دکھاؤ! چنانچہ آپؓ نے دیکہا تو وہ سرکہ تہا, اے انسان! ذرا غور کر! ایک بندہ بندے کے ڈر سے خلوصِ دل سے تائب ہوا تو ﷲ نے اسکی شراب کو سرکہ میں تبدیل کردیا اسی طرح اگر کوئی گنہگار اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوکر توبہ کرلیتا ھے تو ﷲ تعالی اس کی نافرمانیوں کی شراب کو فرمانبرداری کے سرکے میں تبدیل کردیتا ھے ۔


اس کی سند و حقیقت مطلوب ھے!!!


••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


 یہ حکایت و واقعہ امام غزالیؒ نے اپنی کتاب " مکاشفۃ القلوب " میں ذکر فرمایا ھے : 


🔷 حكي عن عمر بن الخطابؓ أنه مر وقتا من الأوقات في سكك المدينة,فاستقبله شاب وهو حامل قارورة تحت ثيابه،فقال عمرؓ: ايها الشاب 

ماالذى تحمل تحت ثيابك ؟ وكان خمرا فخجل الشاب أن يقول خمرا،وقال في سره، إلهى لا

تخجلني عند عمر ولا تفضحني واسترني عنده، فلا أشرب الخمر أبدا،ثم قال ياأمير المؤمنين الذى

أحمل خلي ، فقال: أرني حتى أراه ، فكشفهابين يديه فرآها عمر،  صارت خلا،فانظر الي مخلوق تاب من خوف مخلوق 

 فبدل الله تعالى خمره بالخل، لما علم منه اخلاص التوبة، فلو تاب العاصي المفلس عن الاعمال الفاسدة توبة نصوحا، وندم علي ذنبه، بدل الله سبحانه تعالي خمر سياته بخل الطاعة.


٭ المصدر: مكاشفة القلوب

٭ المؤلف: الامام الغزاليؒ 

٭ الصفحة: 22

٭ الطبع: غير مكتوب.


 💠 *حکایات کا حکم* 💠


حکایات جنکا تعلق احکام سے نہ ہو بلکہ وہ نیک لوگوں کے واقعات ہوں تو ان کے لیے سند کی ضرورت نہیں ھے؛ سند مل جائے تو بہت عمدہ ؛ ورنہ چشم پوشی کی جایئگی۔ جیساکہ نوادر الحدیث میں حضرت شیخ یونس جونپوریؒ نے لکہا ھے: 


🔰 وأما اخبار الصالحين وحكايات الزهاد والمتعبدين ومواعظ البلغاء وحكم الادباء، فالأسانيد زينة لها، وليست شرطا في تاديتها.


٭ المصدر: نوادر الحديث

٭ المحدث: الشيخ يونس الجونفوريؒ

٭ الصفحة: 41 

٭ الطبع: إدارة إفادات أشرفية، دوبگه، هردوئي روڈ، لکہنؤ، الهند.



••• *خلاصۂ تحریر* •••


مذکورہ حکایت کا تعلق کسی امر و نہی یعنی احکام شرعیہ سے نہیں ھے ؛ لہذا اسکو وعظ و نصیحت میں حکایت کے عنوان سے بیان کیا جاسکتا ھے۔


وﷲ تعالی اعلم

✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

10 ستمبر:؁ء 2020

No comments:

Post a Comment