Tuesday, December 15, 2020

دیکھ اپنی آنکھ کا غافل ذرا شہتیر بھی

 ▪️ *دیکھ اپنی آنکھ کا غافل ذرا شہتیر بھی*  ▪️


ایک محاورہ اردو زبان میں اکثر بولا جاتا ھے کہ جب کوئی شخص اپنی کوتاہیوں کی تو پرواہ نہیں کرتا ؛ لیکن سامنے والے کی معمولی خطا پر گرفت کرنے لگتا ھے تو اس وقت ایک محاورہ بہت کہاجاتا ھے:


 ؎ *غیر کی آنکھوں کا تنکا تجھ کو آتا ہے نظر،  دیکھ اپنی آنکھ کا غافل ذرا شہتیر بھی*۔


سنا ھے کہ یہ محاورہ کسی حدیث کا مفہوم ھے؟ 

از راہ کرم مکمل رہنمائی کریں!!!



••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


جی ہاں! یہ شعر اور محاورہ ضرب المثل ھے , اور اس وقت کہا جاتا ھے جب اپنا بڑے سے بڑا عیب نظر انداز کرکے  دوسرے کے معمولی قصور پر اسکو نیچا دکھایا جاتا ھے۔


نیز یہ شعر و محاورہ واقعتاً حدیث نبوی کا مفہوم ھے: 


( *حدیث مبارک ھے* )


أخبرنا أبو عروبة، قال: حدثنا كثير بن عبيد، قال: حدثنا محمد بن حِمْيَر، عن جعفر بن بُرقان، عن يزيد بن الأصمِّ، عن أبي هريرةؓ قال:  قال رسول الله ﷺ: يُبْصِرُ أحدُكم القَذَاةَ  في عينِ أخيهِ، ويَنْسَى الْجِذْعَ في عينِهِ.


( ترجمة)  


حضرت سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ھے: کہ نبی پاکؐ نے فرمایا: تم میں کسی کو اپنی بھائی کی آنکھ کی ( معمولی ) خرابی تو نظر آجاتی ھے ؛ لیکن خود کی آنکھ میں پڑا شہتیر نظر نہیں آتا۔


٭ المصدر: الإحسان في تقريب صحيح ابن حبان 

٭ الراوي: أبوهريرةؓ

٭ المحدث: ابن بلبان الفارسيؒ

٭ المحقق: شعيب الأرنؤوطؒ

٭ المجلد: 13

٭ الصفحة: 73

٭ الرقم: 5761

٭ الطبع: مؤسسة الرِّسالة، بيروت، لبنان.


والله تعالي أعلم

✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*

۱۵ دسمبر: ؁۲۰۲۰ء

No comments:

Post a Comment