▪️ *دیکھ اپنی آنکھ کا غافل ذرا شہتیر بھی* ▪️
ایک محاورہ اردو زبان میں اکثر بولا جاتا ھے کہ جب کوئی شخص اپنی کوتاہیوں کی تو پرواہ نہیں کرتا ؛ لیکن سامنے والے کی معمولی خطا پر گرفت کرنے لگتا ھے تو اس وقت ایک محاورہ بہت کہاجاتا ھے:
؎ *غیر کی آنکھوں کا تنکا تجھ کو آتا ہے نظر، دیکھ اپنی آنکھ کا غافل ذرا شہتیر بھی*۔
سنا ھے کہ یہ محاورہ کسی حدیث کا مفہوم ھے؟
از راہ کرم مکمل رہنمائی کریں!!!
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
جی ہاں! یہ شعر اور محاورہ ضرب المثل ھے , اور اس وقت کہا جاتا ھے جب اپنا بڑے سے بڑا عیب نظر انداز کرکے دوسرے کے معمولی قصور پر اسکو نیچا دکھایا جاتا ھے۔
نیز یہ شعر و محاورہ واقعتاً حدیث نبوی کا مفہوم ھے:
( *حدیث مبارک ھے* )
أخبرنا أبو عروبة، قال: حدثنا كثير بن عبيد، قال: حدثنا محمد بن حِمْيَر، عن جعفر بن بُرقان، عن يزيد بن الأصمِّ، عن أبي هريرةؓ قال: قال رسول الله ﷺ: يُبْصِرُ أحدُكم القَذَاةَ في عينِ أخيهِ، ويَنْسَى الْجِذْعَ في عينِهِ.
( ترجمة)
حضرت سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ھے: کہ نبی پاکؐ نے فرمایا: تم میں کسی کو اپنی بھائی کی آنکھ کی ( معمولی ) خرابی تو نظر آجاتی ھے ؛ لیکن خود کی آنکھ میں پڑا شہتیر نظر نہیں آتا۔
٭ المصدر: الإحسان في تقريب صحيح ابن حبان
٭ الراوي: أبوهريرةؓ
٭ المحدث: ابن بلبان الفارسيؒ
٭ المحقق: شعيب الأرنؤوطؒ
٭ المجلد: 13
٭ الصفحة: 73
٭ الرقم: 5761
٭ الطبع: مؤسسة الرِّسالة، بيروت، لبنان.
والله تعالي أعلم
✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي*
۱۵ دسمبر: ۲۰۲۰ء
No comments:
Post a Comment