Friday, December 4, 2020

مدینہ کی گلیوں میں رب کو دیکھا

 ▪️ *مدینہ کی گلیوں میں رب کو دیکہا* ▪️



حضرت ابو ہریرہؓ ایک بار مدینہ کی گلیوں میں صدا لگا رہے تھے

کہ میں نے مدینے کی گلیوں میں رب کو چلتے پھرتے دیکھا,جب حضرت عمرؓ نے یہ سنا تو انہیں پکڑ کرحضوررسالت مآبؐ کی بارگاہ میں لے گئے اور عرض کرنے لگے :  یارسول اللہ! ابوہریرہؓ دیوانہ ہو گیا ہے؛آپؐ نے پوچھا کہ اے عمرؓ ابوہریرہؓ کیا کہتا ہے۔حضرت عمرؓ عرض کرنے لگے :  ابوہریرہؓ کہتا ہے: میں نے مدینے کی گلیوں میں رب کو چلتے پھرتے دیکھا.آپؐ نے فرمایا ”قَالَ صَدقتَ“ کہ یہ سچ کہتا ہے۔

حضرت عمرؓ نے پوچھا یارسول اللہ! وہ کیسے؟تو اللہ کے رسولؐ سیّدنا کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے جواب دیا:اِنیِ مِرآة الَرحمٰن مَن رَانی فَقَد رَائی الحَق

”میں رحمان کا شیشہ ہوں جس نے مجھے دیکھا پس تحقیق اس نے اپنے رب کو دیکھا۔


بحوالہ:۔ ”تفسیرروح البیان،علامہ اسماعیل حقیؒ“ ٢۔”المرآة المفاتح کتاب الایمان.


                                                 کیا یہ سچ ھے؟ 


••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


 یہ واقعہ تلاش بسیار کے بعد بھی کتب حدیث میں مل نہیں سکا؛ لہذا اسکے بیان کو موقوف رکہا جائے۔


💠 *تفسیر روح البیان* 💠


تفسیر رؔوح البیان میں شیخ اسماعیل حؔقی نے ایک بات ذکر کی ھے کہ حضورؐ کو خدا نے کمالات کا مَظہر اور  اپنی تجلیات کا ترجمان و عکاس اور آئینہ دار بنایا ھے ؛ اسی لیے حضورؐ نے کہا: کہ جس نے مجھے دیکھا تحقیق کے اس نے سچ ہی دیکہا ۔



والحاصل ان الله تعالى جعل نبيه صلى الله عليه وسلم مظهرا لكمالاته ومرآة لتجلياته؛ ولذا قال عليه السلام: " من رآنى فقد رأى الحق " .


٭ المصدر: تفسير روح البيان

٭ المؤلف: الشيخ اسماعيل حؔقيؒ 

٭ المجلد: 9

٭ الصفحة: 20 

٭ الطبع: دار إحياء التراث العربي، بيروت، لبنان.



⚠️ [ نوٹ]  یہ روایت کہ جس نے مجھے ( خواب میں ) دیکھا سو اس نے برحق دیکہا یہ درست روایت ھے:


☪️ *بخاری شریف* ☪️


 حدثنا خالد بن خَلِيٍّ، قال: حدثنا محمد بن حرب، قال: حدثنا الزبيدي عن الزهري، قال ابوسلمة، قال ابوقتادة: قال النبي ﷺ : مَن رآنِي فقَدْ رَأَى الْحَقَّ.


① المصدر: صحيح البخاري 

② المجلد: 2

③ الصفحة: 1956

④ الرقم: 6996

⑤ الطبع: ألطاف اينڈ سنز، کراچی، پاکستان.


والله تعالي اعلم 

✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي* 

4 دسمبر:؁ء 2020

No comments:

Post a Comment