Tuesday, February 2, 2021

طائف میں قیام کی مدت

 ▪️ *طائف میں قیام کی مدت* ▪️



جب نبی کریمؐ تبلیغ اسلام کے لیے طائف گیے تھےطائف میں کتنے دن گزار کر واپس ھوئے تھے؟ 

رھنمائی فرما کر مشکور ہوں!!!

*واجرکم علی اللہ*



••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


     حضرت خدیجہؓ اور خیر خواہ چچا ابو طالب کی وقفے وقفے سے وفات کے بعد آپؐ کا کوئی حامی و مددگار نہ رہا؛ آپؐ نے قریش کی چیرہ دستیوں سے مجبور ہوکر اخیر شوال سنہ 10 نبوی میں طائف کا قصد فرمایا اور ساتھ میں زید بن حارثہؓ کو لے لیا۔


الغرض! طائف والوں نے کیا سلوک کیا یہ تو الگ واقعہ ھے ہم فقط اتنا بتانے کی کوشش کرینگے کہ شہر طائف میں اس تبلیغی سفر میں آپؐ کا وہاں کتنے دن قیام رہا: 


🔹 *زاد المعاد* 🔹


امام ابن قیمؒ نے "زاد المعاد" میں لکہا ھے: کہ آپؐ چند دن وہاں ٹہرے ؛ دنوں کی تحدید نہیں ذکر کی ھے: 


فخرج الي الطائف هو و زيد بن حارثة يدعو الي الله تعالي، واقام به أياما، فلم يجيبوه، وآذَوْهُ، و أخرجوه، ملخصا.


٭ المصدر: زاد المعاد 

٭ المؤلف: الإمام ابن القيمؒ

٭ الصفحة: 32

٭ الطبع: مؤسسة الرسالة، بيروت، لبنان.



⚛️ *المواهب الَّلدُنِّيَّة* ⚛️


امام قسطلانيؒ نے المواهب اللدنية میں طائف میں قیام کی مدت ایک ماہ لکھی ھے: 


ثم خرج عليه السلام إلي الطائف بعد موت خديجة بثلاثة اشهر، في ليال بقين من شوال، سنة عشر من النبوة؛ لما ناله من قريش بعد موت أبي طالب، وكان معه "زيد بن حارثة "فأقام به شهرا يدعو اشراف ثقيف إلي الله تعالي، فلم يجيبوه، و أغروا به سفهاءهم وعبيدهم يسبونه.


∅ المصدر: المواهب اللدنية

∅ المؤلف: العلامة احمد بن محمد القسطلانيؒ

∅ المجلد: 1

∅ الصفحة: 267

∅ الطبع: المكتب الإسلامي، بيروت، لبنان.



🔳 *طبقات ابن سعد* 🔳


امام محمد بن سعد زھریؒ نے طبقات کبیر میں شہر طائف میں ٹھہرنے کی مدت دس روز لکہی ھے: 



فأقام بالطائف عشرة أيام، لا يدع أحدا من أشرافهم إلا جاءه و كلمه، فلم يجيبوه. 



• المصدر: كتاب الطبقات الكبير

• المؤلف: محمد بن سعدؒ

• المجلد: 1

• الصفحة: 180

• الطبع: مكتبة الخانجي، قاهرة، مصر.



🕯️ *سبل الهدي والرشاد* 🕯️


     امام محمد بن یوسف صاحی شامیؒ نے " سبل الہدی والرشاد" میں لکھا ھے کہ آپؐ کا وہاں پر قیام دس روز رہا اور ایک قول (جسکو موصوف نے صیغہ تمریض قیل سے ذکر کیا ہے) ایک مہینے کا بھی ہے: 


فأقام بالطائف عشرة أيام، وقيل: شهرا، لا يدع أحدا من أشرافهم إلا جاء اليه وكلمه، فلم يجيبوه وخافوا علي أحداثهم منه، فقالوا: يا محمد! اخرج من بلدنا! وأغرَوْا به سفهاءهم وعبيدهم يسبونه، و يصيحون به؛  حتي اجتمع عليه الناس.


① المصدر: سبل الهدي والرشاد

② المؤلف: محمد بن يوسف الصالحي الشاميؒ

③ المجلد: 2

④ الصفحة: 577

⑤ الطبع: المجلس الأعلي للشئون الإسلامية، قاهرة، مصر.



💡 ••• *خلاصہ کلام* ••• 💡


 سیرت نگاروں نے طائف میں قیام کی مدت کے متعلق دو قول ذکر کیے ہیں : 1) دس دن . 2) ایک ماہ ؛ جبکہ سبل الہدی والرشاد میں ایک ماہ والے قول کے ضعیف ہونے کی جانب اشارہ ھے ؛ لہذا دس دن والا قول راجح ہے۔


وﷲ تعالی اعلم

✍🏻... کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

۲ فروری: ۲۰۲۱ء؁

No comments:

Post a Comment