Tuesday, March 5, 2024

چار مواقع پر جبرئیل آزمائے گئے

 ▪️ *چار مواقع پر جبرئیلؑ آزمائے گئے* ▪️


ایسا بیان کیا جاتا ہے: کہ اللہ نے چار مواقع پر حضرت جبرئیلؑ کو آزمایا ہے،  حضور علیہ السلام فرماتے ہیں: کہ میں نے جبرئیلؑ سے پوچھا: کیا آپ کو کبھی آسمان سے زمین تک آنے میں کبھی کلفت و مشقت کا سامنا کرنا پڑا ہے ؟ جبرئیل نے عرض کیا: جی ہاں! چار موقعے ایسے آئے کہ مجھے مشقت اٹھانی پڑی

1) جب حضرت ابراہیمؑ کو نمرود کی آتش میں ڈالا گیا تو میں عرش کے نیچے تہا اور اللہ کا حکم مجھے ملا کہ میرے بندے ابراہیم کو سنبھالو جاکر! سو میں آنا فانا میں آیا اور ان کو سنبھالا دیا 

2) جب حضرت ابراہیم نے اللہ کے فرمان کو پورا کرنے کی خاطر اپنے لخت جگر،  دل بند حضرت اسماعیلؑ کو قربان و ذبح کرنے کے لیے ان کی گردن پر چھری رکھی تب میں عرش بریں کے ہی نیچے تہا،  مجھے حکم ملا:  جاؤ!  معاملہ سنبھالو! میں فورا آیا،  اور چھری کو الٹ دیا 

3) جب آپؐ کو جنگ احد میں کفار نے زخمی کیا،  اور آپ کے دندان مبارک کو شہید کیا،  تو اللہ جل و علا نے مجھے حکم دیا کہ فورا جاؤ! اور میرے حبیبؐ کے لہو کو زمین پر نہ گرنے دینا؛  ورنہ اگر اس پاکیزہ خون کا ایک قطرہ بھی زمین کے سینے پر گرا تو میں زمین سے نباتات و اشجار اگانا بند کردونگا، سو میں تیزی و سرعت سے آیا اور آپ کا دم اطہر اپنی مٹھی میں لیا اور اسکو ہوا و فضا میں اڑا دیا

4) جب برادران یوسف نے اپنے بہائی حضرت یوسفؑ کو تاریک کنویں میں ڈالا،  تو مجھے فرمان ہوا کہ جاؤ! اور میرے بندے یوسفؑ کو کنویں کی گہرائی میں گرنے سے قبل تھام لو!  سو میں برق رفتاری سے پہونچا،  اور ان کو ایک مضبوط چٹان پر بٹھا آیا۔


اس روایت کی تحقیق مطلوب ہے!!!


••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:* 


  یہ بات تفسیر ''روح البیان'' حؔقی میں سورہ صافات کی آیت نمبر:105 کے تحت شیخ اسماعیلؒ نے بیان کی ہے ؛ البتہ وہاں اسکی سند و حوالہ مذکور نہیں،  نیز یہ روایت کسی اور جگہ بھی ہم کو نہیں مل سکی ؛ اس روایت کو مستند سند نہ ملنے تک بیان و نشر کرنے سے احتراز کیا جائے۔



🔰 *تفسیر روح البیان* 🔰



وفى الخبر:  سأل نبينا عليه السلام جبريل، هل اصابك مشقة وتعب فى نزولك من السماء؟ قال: نعم! فى اربعة مواضع:

 الاول: حين القى ابراهيم فى النار، كنت تحت العرش، قال الله تعالى: ادرك عبدى! فادركته، وقلت له: هل لك من حاجة؟ فقال: اما اليك، فلا. 


والثانى: حين وضع ابراهيم السكين على حلق اسماعيل،- كنت تحت العرش - قال الله تعالى: ادرك عبدى! فادركته طرفة عين، فقلبت السكين. 


والثالث: حين شجّك الكفار وكسروا رباعيتك يوم احد ، قال الله تعالى: ادرك دم حبيبى! فانه لو سقط من دمه على الارض قطرة، ما اخرجت منها نباتا ولا شجرا، فقبضت دمك بكفى، ثم رميته فى الهواء.


 والرابع: حين القى يوسف فى الجب، قال الله تعالى: ادرك عبدى! فادركته قبل ان وصل الى قعر الجب، واخرجت حجرا من اسفل البئر، فاجلسته عليه.


٭ المصدر تفسير روح البيان

٭ المصنف: الشيخ اسماعيل حقي البروسويؒ

٭ المجلد: 7

٭ الصفحة: 475

٭ الطبع: دار إحياء التراث العربي، بيروت، لبنان.



والله تعالي اعلم

✍🏻... كتبه: *محمد عدنان وقار صؔديقي* 

5 مارچ، 2024؁ء

No comments:

Post a Comment