Monday, April 15, 2024

عجیب و غریب دعا

 ▪️ *عجیب و غریب دعا*▪️


حضرت عمرؓ  روضۂ اقدس کی زیارت کے لئے گئے، وہاں روضہ کے سامنے ایک (اعرابی) دیہاتی کھڑا دعا مانگ رہا تھا، حضرت عمرؓ اس کے پیچھے خاموش کھڑے ہوگئے،  وہ اعرابی یہ دعا مانگ رہا تھا (اے میرے رب یہ آپ کے حبیب ﷺ ہیں ، میں آپ کا بندہ (غلام ) ہوں اور شیطان آپ کا دشمن ہے) اے میرے رب اگر آپ میری  مغفرت کر دیں گے تو آپ کےحبیبﷺ خوش ہو جائیں گے اور آپ کا یہ بندہ کامیاب ہو جائے گا اور آپ کا دشمن غمگین اور ذلیل و خوار ہو جائے گا،  اور اگر آپ نے میری مغفرت نہ فرمائی تو آپ کے حبیبﷺ پریشان ہو جائیں گے، دشمن خوش ہو جائے گا اور یہ بندہ ہلاک ہو جائے گا۔  آپ بہت کرم اور عزت و شرف والے اس بات سے بہت بلند و بالا ہیں  کہ آپ اپنے حبیب ﷺ کو پریشان ، اپنے دشمن کو خوش اور اپنے بندے کو ہلاک کریں۔


اے میرے اللہ! شرفاءِ عرب کا دستور ہے:  کہ جب ان میں سے کسی سردار کا انتقال ہو جاتا ہے تو اس کی قبر پر اس کے تمام غلاموں کو آزاد کر دیا جاتا ہے اور یہ تو تمام جہانوں کے سردار کی قبر مبارک ہے مجھے ان کی قبر مبارک پر جہنم کی آگ سے آزاد فرما۔


حضرت عمرؓ نے بھی اونچی آواز میں کہا اے میرے رب میں بھی یہی دعا مانگتا ہوں جو اس اعرابی نے مانگی ہے اور اتنے روئے کہ ڈاڑھی آنسوں سے تر ہوگئ!


اس واقعہ کی تحقیق و حوالہ درکار ہے!!!


••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:*


  یہ واقعہ سیرت کی کتاب " سبل الہدی والرشاد " میں مذکور ہے ؛ تاہم وہاں حضرت عؔمر فاروقؓ کا ذکر بھی نہیں ؛ بلکہ اؔمام اصمعیؒ کا ذکر ہے،  نیز دیگر مصادر سے اس واقعے کے غیر ثابت اور غیر معتبر ہونے کو بتایا گیا ہے:

نوٹ: یہ جواب فقط سندی اعتبار سے ہے کہ اس کی یقینی نسبت حضرت فاروق اعظم کی جانب نہ ہو ؛ البتہ الفاظ دعا بالکل درست ہیں اور کوئی شخص ان الفاظ کو اگر دعا میں استعمال کرے اور وسیلہ و توسل پکڑے تو بالکل درست ہوگا۔اور امام اصمعی کی جانب نسبت کرنے سے روکنا اور اس کی سند کے درپے ہونا تشدد پر مبنی ہوگا۔

🔘  *سبل الهدي والرشاد* 🔘


قال المجد اللغوي: وروينا عن الأصمعي قال: وقف أعرابي مقابل قبر رسول الله - صلى الله عليه وسلم - فقال: اللهم إن هذا حبيبك، أنا عبدك، والشيطان عدوك،  فإن غفرت لي سر حبيبك، وفاز عبدك، وغضب عدوك، وإن لم تغفر لي غضب حبيبك، ورضي عدوك، وهلك عبدك وأنت أكرم من أن تغضب حبيبك، وترضي عدوك وتهلك عبدك، اللهم إن العرب الكرام إذا مات منهم سيد أعتقوا على قبره، إن هذا سيد العالمين فأعتقني على قبره.

قال الأصمعي: فيلت: يا أخا العرب، إن الله تعالى قد غفر لك، وأعتقك بحسن هذا السؤال.


٭ المصدر: سبل الهدي والرشاد

٭ المؤلف: محمد بن يوسف صالحيؒ

٭ المجلد: 12

٭ الصفحة: 391

٭ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.


والله تعالي اعلم

✍🏻... كتبه: محمد عدنان وقار صؔديقي 

15 اپريل، ؁2024ء

No comments:

Post a Comment