▪ *جمعہ, رمضان, اور عیدین میں خرچ کا قیامت میں حساب* ▪
♦ عوام میں یہ بات مشہور ہے کہ رمضان میں جو بھی چیز استعمال کی جائے مثلاً کپڑے وغیرہ خریدے جائیں یا کوئی کھانے پینے کی چیز خریدی جائے وہ سب بے حساب ہوتی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کے ہاں ان چیزوں کا کوئی حساب وکتاب نہیں لیا جائے گا۔اسی طرح جمعہ اور عیدین کے متعلق خرچ اور کپڑوں کے متعلق مشہور ہے اس بات کی کیا اصل ہے؟
••• _*باسمہ تعالی*_•••
_*الجواب وبہ التوفیق*_
💡 عوام میں مشہور بات بے اصل ہے؛ ”جمعہ کے دن پہنے جانے والے نئے کپڑوں, اشیائے خورد و نوش وغیرہ کا آخرت میں کوئی حساب نہیں ہوتا“ اس سلسلے میں تلاش کے باوجود کوئی حدیث ہمیں نہیں مل سکی۔
🔰 نیز کسی بھی چیز کا بے جا استعمال جسے اسراف اور فضول خرچی کہتے ہیں یہ ہر وقت ممنوع ہے، اس میں رمضان یا جمعہ و عیدین کی کوئی تخصیص نہیں ہے،
قال تعال: وَلاَ تُسْرِفُوْا
نیز سورہ تکاثر کی اخیر آیت میں ہے:
ثُمَّ لَتُسْألُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیْم
”پھر اس روز تم سے ضرور بالضرور پوچھا جائے گا نعمتوں کے بارے میں“
یہ آیت بھی عام ہے کسی زمانے کے ساتھ خاص نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
✍🏻... _*کتبہ*_ *محمد عدنان وقار صدیقی*
♦ عوام میں یہ بات مشہور ہے کہ رمضان میں جو بھی چیز استعمال کی جائے مثلاً کپڑے وغیرہ خریدے جائیں یا کوئی کھانے پینے کی چیز خریدی جائے وہ سب بے حساب ہوتی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کے ہاں ان چیزوں کا کوئی حساب وکتاب نہیں لیا جائے گا۔اسی طرح جمعہ اور عیدین کے متعلق خرچ اور کپڑوں کے متعلق مشہور ہے اس بات کی کیا اصل ہے؟
••• _*باسمہ تعالی*_•••
_*الجواب وبہ التوفیق*_
💡 عوام میں مشہور بات بے اصل ہے؛ ”جمعہ کے دن پہنے جانے والے نئے کپڑوں, اشیائے خورد و نوش وغیرہ کا آخرت میں کوئی حساب نہیں ہوتا“ اس سلسلے میں تلاش کے باوجود کوئی حدیث ہمیں نہیں مل سکی۔
🔰 نیز کسی بھی چیز کا بے جا استعمال جسے اسراف اور فضول خرچی کہتے ہیں یہ ہر وقت ممنوع ہے، اس میں رمضان یا جمعہ و عیدین کی کوئی تخصیص نہیں ہے،
قال تعال: وَلاَ تُسْرِفُوْا
نیز سورہ تکاثر کی اخیر آیت میں ہے:
ثُمَّ لَتُسْألُنَّ یَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِیْم
”پھر اس روز تم سے ضرور بالضرور پوچھا جائے گا نعمتوں کے بارے میں“
یہ آیت بھی عام ہے کسی زمانے کے ساتھ خاص نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
✍🏻... _*کتبہ*_ *محمد عدنان وقار صدیقی*