▪️ *طاعون کے وقت ذکر رسولؐ* ▪️
آج کل ہر طرف " کرونا وائرس " نامی طاعون اور وباء پھیلی ہوئی ھے لوگ اسکے علاج کے لیے دینی و دنیوی علاج خوب بیان کر رھے ہیں اسی کے متعلق ایک پوسٹ منسوب بطرف _عارف باللہ حضرت حکیم اختر صاحب نور ﷲ مرقدہ_ نشر ہورہی ھے جس میں لکہا ھے : حکیم الامت مجدد ملت مولانا اشرف علی صاحب تھانویؒ نے سرور عالم کی محبت میں ایک کتاب لکھی جسکا نام " نشر الطیب فی ذکر الحبیبؐ " ہے, یہ کتاب عشقِ رسول میں ڈوبی ہوئی ھے جس سے معلوم ہوا کہ اسکا مصنف کتنا بڑا عاشقِ رسول ہے, جب حضرت تھانوی حضور کے فضائل پر اس کتاب کو لکھ رھے تہے تو اس زمانے میں قصبہ " تھاتہ بھون " میں طاعون پھیلا ہوا تہا تو جس دن کتاب لکھتے قصبے میں کوئی موت نہیں ہوتی تھی اور جس دن ناغہ ھوجاتا تہا اسی دن کئی اموات ہوجاتی تہیں, جب حضرت تہانوی کو مسلسل یہ روایت( خبر) پہونچی تو آپ روزانہ لکہنے لگے۔اور جب روزانہ سرورِ عالم کے فضائل اور آپ کی شان کو لکہنے لگے تو وہاں طاعون ختم ہوگیا ؛ لہذا درود شریف کی کثرت بلاؤں کو ٹالنے کا اکسیر نسخہ ھے اور ایک درود شریف پر دس درجے بلند ہوتے ہیں اور دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور دس گناہ معاف ہوتے ہیں اور حضور پاک سے محبت کا حق بھی ادا ہوتا ھے۔
اس مضمون کی تحقیق مطلوب ھے کہ واقعی ایسا ہوا تہا؟
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
جی یہ تحریر درست ھے اور حضرت عارف باللہ حکیم اختر صاحب نورﷲ مرقدہ نے اسکا ذکر اپنے سلسلہ مواعظ " آدابِ عشقِ رسول " میں فرمایا ھے۔
÷ نام کتاب: آدابِ عشقِ رسولؐ
÷ نام مؤلف: الشيخ حكيم اخترؒ
÷ صفحة: 11
÷ طبع: كتب خانه مظهري، گلشنِ اقبال كراچي، پاكستان.
🌼 *حضرت تھانوی کے الفاظ*🌼
طاعون کاایک متبرک علاج منجملہ اور علاجوں کے ذکر نبی کریم ﷺبھی ہے اور یہ علاج تجربہ میں آیا ہے۔یعنی میں نے ایک کتاب نشرالطیب لکھی ہے حضور ﷺکے حالات میں اسکے لکھنے کے زمانہ میں خود اس قصبہ میں تھا جس میں طاعون تھا تو میں نے یہ تجربہ کیا۔جس روز اس کا کچھ حصہ لکھا جاتا تھا تو اس روز کوئی حادثہ نہیں سنا جاتا تھا۔اور جس روز ناغہ ہوجاتا تھا۔اس روز دو چار اموات سننے میں آتی تھیں ؛ ابتداء میں تو میں نے اسکو اتفاق پر محمول کیا ؛ لیکن جب کئی مرتبہ ایسا ہوا تو مجھے خیال ہوا کہ یہ حضور کے ذکر مبارک کی برکت ھے آخر میں نے یہ التزام کیا کہ روزانہ اسکا کچھ حصہ ضرور لکھ لیتا تہا۔
• نام کتاب: خطبات حکیم الامت( میلاد النبیؑ)
• نام خطیب: حضرت حکیم الامتؒ
• جلد: 5
• صفحہ: 112
• طبع: ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ, چوک فوارہ, ملتان , پاکستان۔
🌻 *نشر الطیب کی عبارت* 🌻
آج کل فتن ظاہری جیسے طاعون زلزلہ, اور گرانی و تشویشات مختلفہ کے حوادث سے عام لوگ اور فتن باطنی جیسے شیوع بدعات و الحاد , کثرت فسق و فجور سے خاص لوگ پریشان خاطر اور مشوش رہتے ہیں ایسے اوقات میں علماء امت ہمیشہ جناب رسول کی تلاوت و تالیف روایات اور نظم مدائح و معجزات اور تکثیر صلات و سلام سے توسل کرتے رہتے ہیں ؛ چنانچہ بخاری شریف کے ختم کا معمول اور حصن حصین کی تالیف اور قصیدہ بردہ تصنیف کی وجہ مشہور و معروف ھے میرے قلب پر بہی یہ بات وارد ہوئی کہ اس رسالہ میں رسولﷲ کے حالات و روایات بھی ہونگے,جابجا اسمیں درود شریف بہی لکھا ہوگا پڑھنے سننے والے بھی اسکی کثرت کرینگے ؛ کیا عجب ھے کہ حق تعالی ان تشویشات سے نجات دیں!.
پھر ذیل میں حاشیہ ھے اس میں صراحت ھے:
چنانچہ ابتداء رسالہ سے اس وقت تک کہ ربیع الثانی سنہ 1329 ھ ہے بفضلہ تعالی یہ قصبہ ہر بلا سے محفوظ ہے ( کیونکہ یہ رسالہ اب تک شائع نہیں ہوا) بالخصوص امسال تمام بلاد و امصار و قری میں طاعون کا اشتداد و امتداد رہا اکثر جگہ رمضان کے بعد سے شروع ھوا ھے اور اس وقت تک ساتواں مہینہ ھے امن نہیں ہوا ؛ مگر بفضلہ تعالی یہاں خود کچھ بھی اثر نہ ہوا, میرا یقین پہلے سے تہا کہ یہاں طاعون نہیں ہوگا ؛ مگر اب بعد مشاہدے کے ظاہر کرتا ہوں کہ وہ خیال (میرا کہ اسکی برکت ہوگی) صحیح ہوا, سو میں یہ بھی امید کرتا ہوں اگر یہ رسالہ شائع ہوا تو جہاں جہاں اسکا بطریق سنت مشغلہ ہوگا ان شاءﷲ ہر قسم کا امن و سکون میسر ہوگا, آگے ہر شخص کا اعتقاد ھے انا عند ظن عبدی بی حدیث قدسی میں ارشاد ہے۔
* نام کتاب : نشر الطیب
* نام مؤلف : حضرت تھانویؒ
* صفحہ: 7
طبع: مشتاق بُک کارنر, الکریم مارکیٹ,* اردو بازار لاھور پاکستان۔
🌷 *درود کی برکت سے دفع طاعون* 🌷
حضرت ابن ابی حجلہ حضرت ابن خطیب یبروذ سے نقل فرماتے ہیں: کہ ایک صالح مرد نے ان کو بتایا: کہ نبی کریم پر کثرت سے درود پڑھنا طاعون (پلیگ) کو دور کرتا ھے, اور ابن ابی حجلہ نے کہا: کہ یہ بات بہت مقبول اور رائج ھے, اور وہ خود اٹھتے بیٹھتے درود " اللهم صل علي محمد وعلي آل محمد صلاة تعصمنا بها من الاهوال والآفات، و تطهرنا بها من جميعالسيآت. " پڑھا کرتے تھے,
٭ نام كتاب: القول البديع
٭ نام محدث: السخاويؒ
٭ صفحة: 416
٭ طبع: مؤسسة الريان، السعودية.
💐 *ترمذی میں اشارہ* 💐
عن ابی بن کعب: كان رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ إذا ذهب ثُلُثَا الليلِ قام فقال يا أيُّها الناسُ اذكُروا اللهَ اذكروا اللهَ جاءتِ الراجفةُ تَتْبَعُها الرادِفَةُ جاء الموتُ بما فيه جاء الموتُ بما فيه قال أُبَيٌّ قلْتُ يا رسولَ اللهِ إِنَّي أُكْثِرُ الصلاةَ عليْكَ فكم أجعَلُ لكَ من صلاتِي فقال ما شِئْتَ قال قلتُ الربعَ قال ما شئْتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قلتُ النصفَ قال ما شئتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قال قلْتُ فالثلثينِ قال ما شئْتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قلتُ أجعلُ لكَ صلاتي كلَّها قال : *إذًا تُكْفَى همَّكَ ويغفرْ لكَ ذنبُكَ*.
خلاصہ: درود کی برکت سے غموم( آفتیں) ختم ہونگے اور مغفرت ہوگی۔
× الراوي: أبي بن كعبؓ
× المحدث: الترمذيؒ
× المصدر: سنن الترمذي
× المجلد : 4
× الصفحة : 245
× الرقم: 2457
×خلاصة: حسن صحيح
× طبع : دار الغرب الاسلامی,بیروت.
🥀 *بذل الماعون کی عبارت*🥀
بذل الماعون میں امام ابن حجر عسقلانی نے بہی ابن ابی حجلہ کی بات ذکر کی ھے: کہ درود کی کثرت دفع طواعین میں اکسیر ہے اور انہوں نے حضرت ابی ابن کعب کی روایت سے استدلال فرمایا ھے:
- أنَّ رجلًا قال للنبيِّ صلَّى اللَّهُ عليْهِ وسلَّمَ أجعَلُ لكَ نِصفَ صلاتي … الحديثَ وفي آخرِهِ أجعلُ لَكَ صلاتي كلَّها قالَ إذًا تُكفى همَّكَ ويغفَرَ ذنبُكَ.
+ الراوي: أبي بن كعبؓ
+ المحدث: ابن حجر العسقلانيؒ
+ المصدر: بذل الماعون
+ الصفحة : 333
+ خلاصة: إسناده قوي
+ طبع: دار العاصمة، رياض.
🌹 ••• *خلاصۂ کلام* •••🌹
سوال میں معلوم کردہ پوسٹ بالکل درست ھے, نیز وباؤں کے وقت حضور اکرمؐ پر درود کثرت سے پڑھنا مؤثر ہے۔
وﷲ تعالی اعلم.
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
28 مارچ / 2020
آج کل ہر طرف " کرونا وائرس " نامی طاعون اور وباء پھیلی ہوئی ھے لوگ اسکے علاج کے لیے دینی و دنیوی علاج خوب بیان کر رھے ہیں اسی کے متعلق ایک پوسٹ منسوب بطرف _عارف باللہ حضرت حکیم اختر صاحب نور ﷲ مرقدہ_ نشر ہورہی ھے جس میں لکہا ھے : حکیم الامت مجدد ملت مولانا اشرف علی صاحب تھانویؒ نے سرور عالم کی محبت میں ایک کتاب لکھی جسکا نام " نشر الطیب فی ذکر الحبیبؐ " ہے, یہ کتاب عشقِ رسول میں ڈوبی ہوئی ھے جس سے معلوم ہوا کہ اسکا مصنف کتنا بڑا عاشقِ رسول ہے, جب حضرت تھانوی حضور کے فضائل پر اس کتاب کو لکھ رھے تہے تو اس زمانے میں قصبہ " تھاتہ بھون " میں طاعون پھیلا ہوا تہا تو جس دن کتاب لکھتے قصبے میں کوئی موت نہیں ہوتی تھی اور جس دن ناغہ ھوجاتا تہا اسی دن کئی اموات ہوجاتی تہیں, جب حضرت تہانوی کو مسلسل یہ روایت( خبر) پہونچی تو آپ روزانہ لکہنے لگے۔اور جب روزانہ سرورِ عالم کے فضائل اور آپ کی شان کو لکہنے لگے تو وہاں طاعون ختم ہوگیا ؛ لہذا درود شریف کی کثرت بلاؤں کو ٹالنے کا اکسیر نسخہ ھے اور ایک درود شریف پر دس درجے بلند ہوتے ہیں اور دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور دس گناہ معاف ہوتے ہیں اور حضور پاک سے محبت کا حق بھی ادا ہوتا ھے۔
اس مضمون کی تحقیق مطلوب ھے کہ واقعی ایسا ہوا تہا؟
••• *باسمہ تعالی* •••
*الجواب وبہ التوفیق:*
جی یہ تحریر درست ھے اور حضرت عارف باللہ حکیم اختر صاحب نورﷲ مرقدہ نے اسکا ذکر اپنے سلسلہ مواعظ " آدابِ عشقِ رسول " میں فرمایا ھے۔
÷ نام کتاب: آدابِ عشقِ رسولؐ
÷ نام مؤلف: الشيخ حكيم اخترؒ
÷ صفحة: 11
÷ طبع: كتب خانه مظهري، گلشنِ اقبال كراچي، پاكستان.
🌼 *حضرت تھانوی کے الفاظ*🌼
طاعون کاایک متبرک علاج منجملہ اور علاجوں کے ذکر نبی کریم ﷺبھی ہے اور یہ علاج تجربہ میں آیا ہے۔یعنی میں نے ایک کتاب نشرالطیب لکھی ہے حضور ﷺکے حالات میں اسکے لکھنے کے زمانہ میں خود اس قصبہ میں تھا جس میں طاعون تھا تو میں نے یہ تجربہ کیا۔جس روز اس کا کچھ حصہ لکھا جاتا تھا تو اس روز کوئی حادثہ نہیں سنا جاتا تھا۔اور جس روز ناغہ ہوجاتا تھا۔اس روز دو چار اموات سننے میں آتی تھیں ؛ ابتداء میں تو میں نے اسکو اتفاق پر محمول کیا ؛ لیکن جب کئی مرتبہ ایسا ہوا تو مجھے خیال ہوا کہ یہ حضور کے ذکر مبارک کی برکت ھے آخر میں نے یہ التزام کیا کہ روزانہ اسکا کچھ حصہ ضرور لکھ لیتا تہا۔
• نام کتاب: خطبات حکیم الامت( میلاد النبیؑ)
• نام خطیب: حضرت حکیم الامتؒ
• جلد: 5
• صفحہ: 112
• طبع: ادارہ تالیفاتِ اشرفیہ, چوک فوارہ, ملتان , پاکستان۔
🌻 *نشر الطیب کی عبارت* 🌻
آج کل فتن ظاہری جیسے طاعون زلزلہ, اور گرانی و تشویشات مختلفہ کے حوادث سے عام لوگ اور فتن باطنی جیسے شیوع بدعات و الحاد , کثرت فسق و فجور سے خاص لوگ پریشان خاطر اور مشوش رہتے ہیں ایسے اوقات میں علماء امت ہمیشہ جناب رسول کی تلاوت و تالیف روایات اور نظم مدائح و معجزات اور تکثیر صلات و سلام سے توسل کرتے رہتے ہیں ؛ چنانچہ بخاری شریف کے ختم کا معمول اور حصن حصین کی تالیف اور قصیدہ بردہ تصنیف کی وجہ مشہور و معروف ھے میرے قلب پر بہی یہ بات وارد ہوئی کہ اس رسالہ میں رسولﷲ کے حالات و روایات بھی ہونگے,جابجا اسمیں درود شریف بہی لکھا ہوگا پڑھنے سننے والے بھی اسکی کثرت کرینگے ؛ کیا عجب ھے کہ حق تعالی ان تشویشات سے نجات دیں!.
پھر ذیل میں حاشیہ ھے اس میں صراحت ھے:
چنانچہ ابتداء رسالہ سے اس وقت تک کہ ربیع الثانی سنہ 1329 ھ ہے بفضلہ تعالی یہ قصبہ ہر بلا سے محفوظ ہے ( کیونکہ یہ رسالہ اب تک شائع نہیں ہوا) بالخصوص امسال تمام بلاد و امصار و قری میں طاعون کا اشتداد و امتداد رہا اکثر جگہ رمضان کے بعد سے شروع ھوا ھے اور اس وقت تک ساتواں مہینہ ھے امن نہیں ہوا ؛ مگر بفضلہ تعالی یہاں خود کچھ بھی اثر نہ ہوا, میرا یقین پہلے سے تہا کہ یہاں طاعون نہیں ہوگا ؛ مگر اب بعد مشاہدے کے ظاہر کرتا ہوں کہ وہ خیال (میرا کہ اسکی برکت ہوگی) صحیح ہوا, سو میں یہ بھی امید کرتا ہوں اگر یہ رسالہ شائع ہوا تو جہاں جہاں اسکا بطریق سنت مشغلہ ہوگا ان شاءﷲ ہر قسم کا امن و سکون میسر ہوگا, آگے ہر شخص کا اعتقاد ھے انا عند ظن عبدی بی حدیث قدسی میں ارشاد ہے۔
* نام کتاب : نشر الطیب
* نام مؤلف : حضرت تھانویؒ
* صفحہ: 7
طبع: مشتاق بُک کارنر, الکریم مارکیٹ,* اردو بازار لاھور پاکستان۔
🌷 *درود کی برکت سے دفع طاعون* 🌷
حضرت ابن ابی حجلہ حضرت ابن خطیب یبروذ سے نقل فرماتے ہیں: کہ ایک صالح مرد نے ان کو بتایا: کہ نبی کریم پر کثرت سے درود پڑھنا طاعون (پلیگ) کو دور کرتا ھے, اور ابن ابی حجلہ نے کہا: کہ یہ بات بہت مقبول اور رائج ھے, اور وہ خود اٹھتے بیٹھتے درود " اللهم صل علي محمد وعلي آل محمد صلاة تعصمنا بها من الاهوال والآفات، و تطهرنا بها من جميعالسيآت. " پڑھا کرتے تھے,
٭ نام كتاب: القول البديع
٭ نام محدث: السخاويؒ
٭ صفحة: 416
٭ طبع: مؤسسة الريان، السعودية.
💐 *ترمذی میں اشارہ* 💐
عن ابی بن کعب: كان رسولُ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ إذا ذهب ثُلُثَا الليلِ قام فقال يا أيُّها الناسُ اذكُروا اللهَ اذكروا اللهَ جاءتِ الراجفةُ تَتْبَعُها الرادِفَةُ جاء الموتُ بما فيه جاء الموتُ بما فيه قال أُبَيٌّ قلْتُ يا رسولَ اللهِ إِنَّي أُكْثِرُ الصلاةَ عليْكَ فكم أجعَلُ لكَ من صلاتِي فقال ما شِئْتَ قال قلتُ الربعَ قال ما شئْتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قلتُ النصفَ قال ما شئتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قال قلْتُ فالثلثينِ قال ما شئْتَ فإِنْ زدتَّ فهو خيرٌ لكَ قلتُ أجعلُ لكَ صلاتي كلَّها قال : *إذًا تُكْفَى همَّكَ ويغفرْ لكَ ذنبُكَ*.
خلاصہ: درود کی برکت سے غموم( آفتیں) ختم ہونگے اور مغفرت ہوگی۔
× الراوي: أبي بن كعبؓ
× المحدث: الترمذيؒ
× المصدر: سنن الترمذي
× المجلد : 4
× الصفحة : 245
× الرقم: 2457
×خلاصة: حسن صحيح
× طبع : دار الغرب الاسلامی,بیروت.
🥀 *بذل الماعون کی عبارت*🥀
بذل الماعون میں امام ابن حجر عسقلانی نے بہی ابن ابی حجلہ کی بات ذکر کی ھے: کہ درود کی کثرت دفع طواعین میں اکسیر ہے اور انہوں نے حضرت ابی ابن کعب کی روایت سے استدلال فرمایا ھے:
- أنَّ رجلًا قال للنبيِّ صلَّى اللَّهُ عليْهِ وسلَّمَ أجعَلُ لكَ نِصفَ صلاتي … الحديثَ وفي آخرِهِ أجعلُ لَكَ صلاتي كلَّها قالَ إذًا تُكفى همَّكَ ويغفَرَ ذنبُكَ.
+ الراوي: أبي بن كعبؓ
+ المحدث: ابن حجر العسقلانيؒ
+ المصدر: بذل الماعون
+ الصفحة : 333
+ خلاصة: إسناده قوي
+ طبع: دار العاصمة، رياض.
🌹 ••• *خلاصۂ کلام* •••🌹
سوال میں معلوم کردہ پوسٹ بالکل درست ھے, نیز وباؤں کے وقت حضور اکرمؐ پر درود کثرت سے پڑھنا مؤثر ہے۔
وﷲ تعالی اعلم.
✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صدیقی*
28 مارچ / 2020