Saturday, October 24, 2020

جبرئیل کے مختلف انبیاء کے پاس آنے کی تعداد

 *جبرئیلؑ کے مختلف انبیاءؑ کے پاس آنے کی تعداد*


حضرت سیدنا جبریلؑ کس نبی کے پاس کتنی مرتبہ آئے اسکے متعلق ایک پوسٹ پڑھی جس میں بحوالہ"ارشاد الساری شرح البخاری" لکھا تہا : کہ سیدنا جبرئیل کا حضرت آدم کے پاس 12 مرتبہ, حضرت ادریس کے پاس 4 مرتبہ, حضرت نوح کے پاس 50 مرتبہ, حضرت ابراہیم کے پاس 42 مرتبہ, حضرت موسی کے پاس 400 مرتبہ, حضرت عیسی کے پاس 10, اور حضور اکرم کے پاس 24000 مرتبہ آنا ہوا ھے ۔

( ارشاد الساری, ج:1,ص:60, حدیث:2,)



اسکے متعلق تحقیق مطلوب ھے!!



••• *باسمہ تعالی* •••

*الجواب وبہ التوفیق:*



حضرت جبرئیلؑ کے انبیاء کرامؑ کی خدمت میں حاضر ہونے کی تعداد کا حتمی اور صحیح علم خدا عز و جل کو ھے , مذکورہ پوسٹ میں جو تعداد لکھی گئ ھے وہ بلا سند منقول ھے ؛ ارشاد الساری میں یہ بات ذکر کی گئ ھے ؛ لیکن وہاں یہ بھی لکہا ھے کہ ہم نے یہ بات تفسیر ابن عادل سے نقل کی ھے ؛ لیکن اسکے ثبوت و غیرہ کی ذمہ داری مفسر ابن عادلؒ کی ھے:


💠 *ارشاد الساری کی عبارت*


وفي تفسير ابن عادل: ان جبريل نزل علي النبي اربعة وعشرين الف مرة، وعلي آدم اثنتي عشرة مرة، وعلي إدريس أربعا، وعلي نوح خمسين، وعلي إبراهيم اثنتين واربعين مرة، وعلي موسي اربعمأة، وعلي عيسي عشرا، كذا قاله والعهدة عليه.


٭ المصدر: ارشاد الساري 

٭ المؤلف: القسطلانيؒ

٭ المجلد: 1

٭ الصفحة: 84

٭ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.



🔰 *اللباب في علوم الكتاب*


تفسیر " اللباب فی علوم الکتاب یعنی تفسیر ابن عادل " میں یہ بات بلا کسی سند و حوالہ منقول ھے: 


※ يروى أن جبريل - صلوات الله وسلامه عليه - نزل على آدم - عَلَيْهِ الصَّلَاة وَالسَّلَام ُ - اثنتي عشرة مرة، وعلى إدريس أربع مراتٍ، وعلى نوح - عَلَيْهِ الصَّلَاة وَالسَّلَام ُ - خمسين مرَّة، وعلى إبراهيم اثنتين وأربعين مرة وعلى موسى أربع مرات، وعلى عيسى عشر مراتٍ، وعلى محمدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم َ وعلى سائر الأنبياء أربعة وعشرين ألف مرَّةٍ.


٭ المصدر: اللباب في علوم الكتاب المعروف بـ تفسير ابن عادل

٭ المفسر: اؔبو حفص عمر بن علي ابن عادل الدمشقي الحنبليؒ

٭ المجلد: 12

٭ الصفحة: 7

٭ الطبع: دار الكتب العلمية، بيروت، لبنان.



___ *خلاصۂ کلام* ____


یہ بات کسی سند سے ثابت نہ مل سکی ؛ لہذا اس بات کو نشر و بیان نہ کیا جائے۔


وﷲ تعالی اعلم 

✍🏻...کتبہ: *محمد عدنان وقار صؔدیقی*

24 اکتوبر: 2020؁ء

No comments:

Post a Comment